جیل جانے کا حکم سنتے ہی اغواکارکے عشق کا بھوت اترگیا

بچی کے اغوا میں ملوث آصف عدالت میں زارو قطار روتا رہا،محبوبہ روپوش.


Arshad Baig November 06, 2012
شادی کے لیے رقم جمع کرنے کے لیے محبوبہ نے بچی کے اغوا پر اکسایا ،ملزم فوٹو فائل

بچی کے اغوا میںگرفتار ملزم آصف کا جیل جانے کا حکم سنتے ہی عشق کا بھوت اتر گیا عدالت میں زاروقطار روتے ہوئے اپنے جرم کا اعتراف کرتا رہا۔

تفصیلات کے مطابق پیر کو بچی کے اغوا میں ملوث ملزم آصف سے مزید تحقیق کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کے روبرو پیش کیا تھا جہاں ملزم کا مزید جسمانی ریمانڈ حاصل کرنا تھا اس موقع پر پبلک پراسیکیوٹر محمد علی خان نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے کسی لڑکی سے شادی کرنے کی غرض سے بچی کو اغوا کرنے کی کوشش کی تھی اسے پولیس نے متعدد جگہوں پر تلاش کیا لیکن وہ روپوش ہوگئی ہے ملزم کا مزید ریمانڈ دیا جائے تاکہ مزید تحقیقات کی جاسکے۔

تاہم عدالت نے ملزم کو جیل بھیجنے کے احکامات جاری کیے اس موقع پر ملزم نے زاروقطار رونا شروع کردیا اور اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے اپنی محبوبہ سے شادی کرنے کی غرض سے اسی کے بنائے گئے منصوبے پر عمل کیا لیکن ناکام ہوگیا اسے پولیس کے ہمراہ تلاش کیا لیکن وہ اسے چھوڑ کر نامعلوم مقام پر روپوش ہوگئی ہے اسکی بے وفائی سے جیل جانا پڑ گیا ہے ملزم کے مطابق کے وہ ناہید نامی خاتون سے محبت کرتا تھا اور اس سے شادی کرنا چاہتا تھا۔

لیکن اس نے شادی کرنے کیلیے بھاری رقم کا تقاضہ کیا تھا جو اس کے پاس موجود نہیں تھی اسی نے منصوبہ بندی کی اور اسے بچی اغوا کرنے کی ترغیب دی تھی اور کہا تھا کہ وہ بچی کو اغوا کرکے اسے فروخت کردیگا تو اسے بھاری رقم حاصل ہو جائے گی اور حاصل کردہ رقم اسے دے تاکہ شادی کے بعد اسے کوئی پریشانی کا سامنا نہ ہولیکن اسے نہیں معلوم تھا کہ وہ صرف رقم حاصل کرنا چاہتی تھی کیونکہ ناکامی کے فوری بعد اس نے روپوشی اختیار کرلی اس نے پولیس کی مدد کے لیے متعدد جگہوں پر تلاش کیا لیکن کوئی کامیابی نہیں ہوئی اس جرم میں اسکی محبوبہ کی اعانت شامل ہے ،عدالت نے پولیس کو تفتیش مکمل کرنے اور ملزمان کے خلاف چالان جمع کرانے کا حکم دیا ہے،ملزم کے خلاف تھانہ الفلاح میں چار سالہ بچی ایمن کے اغوا کے الزام میں مقدمہ درج ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |