2045 تک روبوٹ عالمی بیروزگاری میں 50 فیصد تک اضافے کی وجہ بن جائیں گے

اگلے 25 برس میں معاشرہ ایک مشکل صورتحال سے گزرے گا اور اس انقلاب کو سوچ سمجھ کر برتنا ہوگا، امریکی ماہرین

مصنوعی ذہانت سے روبوٹ انسانوں کے دشمن بھی بن سکتے ہیں۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
امریکی ماہر نے کہا ہے کہ اگلے 30 برس میں روبوٹ اور کمپیوٹر ہر وہ کام کرنے کے اہل ہوں گے جو آج انسان انجام دے رہے ہیں اور اس طرح عالمی بیروزگاری میں 50 فیصد تک اضافہ ہوجائے گا۔

رائس یونیورسٹی سے وابستہ کمپیوٹیشنل انجینیئرنگ کے پروفیسر موشے واردی نے خبردار کیا ہے کہ انسانی مستقبل شاید اتنا اچھا نہ ہوگا کیونکہ روبوٹ بہت سے انسانی کام سنبھال لیں گے۔ انسانی کاموں کو جب روبوٹ اپنے ہاتھوں میں لے لیں گے تو انسان کے پاس تفریح کے لیے وقت ہی وقت ہوگا۔ لیکن واردی کہتے ہیں کہ انسان بے کار نہیں بیٹھ سکتا کیونکہ زندگی محض تفریح کا نام نہیں ہے۔ پروفیسر واردی تو یہاں تک کہتے ہیں کہ کمپیوٹر اور روبوٹس انسانوں کو پڑھانے کا کام بھی سنبھال لیں گے۔


دوسری جانب اسٹیفن ہاکنگ سمیت کئی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت ( آرٹیفشل انٹیلیجنس) سے روبوٹ انسانوں کے دشمن بھی بن سکتے ہیں اور بعض ماہرین نے اس پر بہت محتاط انداز میں تحقیق پر زور دیا ہے۔ واردی کے مطابق مصنوعی ذہانت کا جن بوتل سے باہر آچکا ہے جس پر کام اب روکا نہیں جاسکتا ۔ ماہرین کے مطابق اگلے 25 برس میں معاشرہ ایک مشکل صورتحال سے گزرے گا اور اس انقلاب کو سوچ سمجھ کر برتنا ہوگا کیونکہ ہر جگہ خودکار روبوٹس کا راج ہوگا اور انسان ان کا محتاج ہوکر رہ جائے گا۔

 
Load Next Story