ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کااعلان آئندہ ہفتے کیاجائیگا
دوائوں کی مانیٹرنگ اور قیمتوں کا تعین کریگی، سینیٹ میں بل عبدالحسیب نے پیش کیاتھا
پاکستان میں دوائوں کی مانیٹرنگ وقیمتوں کے تعین کے لیے پہلی بار ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کااعلان آئندہ ہفتے کیاجائیگا۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی خودمختارادارہ ہوگاجہاں دوائوں کی تیاری کی مانیٹرنگ، رجسٹریشن ولائسنسنگ، قیمتوںکاتعین اورڈرگ پالیسی، ادویہ کی درآمد وبرآمد سمیت دیگر ادویات کے معاملات خود طے کریگا، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا بل سینیٹ میں30اپریل کو سینیٹر عبدالحسیب خاں نے پرائیویٹ ممبرکی حیثیت سے پیش کیاتھا جس کو منظورکرلیاگیا ، اوربعدازاں 14ترامیم کے ساتھ نافذالعمل کرنے کی حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے، تفصیلات کے مطابق حکومت نے ملک میں پہلی بار ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کے بل کی منظوری کے بعدخود مختارڈی آر اے بنانے کافیصلہ کرلیا، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں ڈی آر اے کا ایک بورڈ ہوگا جس کا سربراہ سی ای اوہوگا جبکہ ایک پالیسی بورڈ وفاقی سیکریٹری صحت کی سربراہی میں قائم کیاجائیگا، پالیسی بورڈ20ممبرزپر مشتمل ہوگا۔
جس میں چاروں صوبوںکی نمائندگی ہوگی، چاروں صوبائی سیکریٹری صحت پالیسی بورڈ کے ممبرزہوںگے جبکہ پاکستان مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن ، ڈرگ کیمسٹ کونسل ، سینئر پروفیسرز سمیت دیگر متعلق حکام بھی بورڈکے ممبرہوں گے، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی بل کے خالق اور متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹرعبدالحسیب خاں نے ایکسپریس کوبتایا پاکستان میں پہلی بارادویات کے شعبے کو خود مختارکیاجارہا ہے جس میں دوائوں کی تیاری، قیمتوںکا تعین، دوائوں کی برآمد، رجسٹریشن ولائسنسنگ سے متعلق تمام امورخودطے کریگی انھوں نے بتایا کہ18ویں ترمیم کی منظوری کے بعدیہ شعبہ غیر فعال رہا ، انھوں نے بتایا کہ صدر آصف علی زرداری 12 نومبرکوڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے بل پردستخط کریںگے جس کے بعداس بل میں بعج ضروری ترامیم کیلیے سینیٹ میں پیش کیاجائیگا،واضح رہے31جون 2010 سے قبل وزرات صحت کے ماتحت دوائوں کا شعبہ کام کررہا تھا تاہم ڈیلوشن کے بعد پاکستان میں تیارکی جانے والی دوائوں کاشعبہ مکمل غیر فعال ہوگیا تھا۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی خودمختارادارہ ہوگاجہاں دوائوں کی تیاری کی مانیٹرنگ، رجسٹریشن ولائسنسنگ، قیمتوںکاتعین اورڈرگ پالیسی، ادویہ کی درآمد وبرآمد سمیت دیگر ادویات کے معاملات خود طے کریگا، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا بل سینیٹ میں30اپریل کو سینیٹر عبدالحسیب خاں نے پرائیویٹ ممبرکی حیثیت سے پیش کیاتھا جس کو منظورکرلیاگیا ، اوربعدازاں 14ترامیم کے ساتھ نافذالعمل کرنے کی حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے، تفصیلات کے مطابق حکومت نے ملک میں پہلی بار ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کے بل کی منظوری کے بعدخود مختارڈی آر اے بنانے کافیصلہ کرلیا، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں ڈی آر اے کا ایک بورڈ ہوگا جس کا سربراہ سی ای اوہوگا جبکہ ایک پالیسی بورڈ وفاقی سیکریٹری صحت کی سربراہی میں قائم کیاجائیگا، پالیسی بورڈ20ممبرزپر مشتمل ہوگا۔
جس میں چاروں صوبوںکی نمائندگی ہوگی، چاروں صوبائی سیکریٹری صحت پالیسی بورڈ کے ممبرزہوںگے جبکہ پاکستان مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن ، ڈرگ کیمسٹ کونسل ، سینئر پروفیسرز سمیت دیگر متعلق حکام بھی بورڈکے ممبرہوں گے، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی بل کے خالق اور متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹرعبدالحسیب خاں نے ایکسپریس کوبتایا پاکستان میں پہلی بارادویات کے شعبے کو خود مختارکیاجارہا ہے جس میں دوائوں کی تیاری، قیمتوںکا تعین، دوائوں کی برآمد، رجسٹریشن ولائسنسنگ سے متعلق تمام امورخودطے کریگی انھوں نے بتایا کہ18ویں ترمیم کی منظوری کے بعدیہ شعبہ غیر فعال رہا ، انھوں نے بتایا کہ صدر آصف علی زرداری 12 نومبرکوڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے بل پردستخط کریںگے جس کے بعداس بل میں بعج ضروری ترامیم کیلیے سینیٹ میں پیش کیاجائیگا،واضح رہے31جون 2010 سے قبل وزرات صحت کے ماتحت دوائوں کا شعبہ کام کررہا تھا تاہم ڈیلوشن کے بعد پاکستان میں تیارکی جانے والی دوائوں کاشعبہ مکمل غیر فعال ہوگیا تھا۔