شامخود کش حملہ بم دھماکا جھڑپیں105افراد ہلاک

مرنے والوں میں50 فوجی شامل ہیں، ترک پارلیمنٹ نے ’’انتہائی ضرورت‘‘ کے تحت شام کیخلاف کارروائی کی منظوری دیدی.


News Agencies November 06, 2012
مرنے والوں میں50 فوجی شامل ہیں، ترک پارلیمنٹ نے ’’انتہائی ضرورت‘‘ کے تحت شام کیخلاف کارروائی کی منظوری دیدی. فوٹو: اے ایف پی

شام کی سرکاری فوج اور باغیوں میں دارالحکومت دمشق اور حلب میں شدید جھڑپیں جاری ہیں جبکہ پرتشدد واقعات میں مزید105 افراد ہلاک ہوگئے۔

جن میں 55 فوجی شامل ہیں، اتوار کے روز بھی 203 افراد مارے گئے تھے، ذرائع ابلاغ کے مطابق شام کی سرکاری فوج اور باغیوں میں دمشق اور حلب میں شدید لڑائی جاری ہے، فضائیہ نے باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری بھی کی ہے، اے ایف پی کے مطابق صوبہ حما کے ایک گائوں زیارہ میں فوجی چیک پوسٹ کے قریب خودکش کار بم دھماکے میں 50 سرکاری فوجی اور حکومت کے حامی ملیشیا مارے گئے، دریں اثنا صوبہ عدلیب کے قصبے حریم میں فوج کی بمباری میں 20 باغی بھی مارے گئے، دمشق کے مزیح ضلع میں ایک کاربم دھماکے میں11 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے، شامی دارالحکومت دمشق کے جنوب میں واقع ایک فلسطینی مہاجر کیمپ میں توپ کا گولہ گرنے سے7 افراد ہلاک ہوگئے، پورے ملک میں گزشتہ روز 105 افراد مارے گئے۔

جن میں 55 فوجی شامل ہیں، اتوار کے روز بھی 203 افراد مارے گئے تھے، دوسری طرف شامی باغیوں نے اپنی ڈرپوک قیادت کے رویے سے مایوسی کا اظہار کیا ہے جو بیرون ملک رہائش پزیر ہے۔ شام میں اہم حکومت مخالف گروہ شامی نیشنل کونسل کے ایک ترجمان نے ان اطلاعات کی تردید کی ہے کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں شامی صدر بشارالاسد کی حکومت کے مخالفین کو متحد کرنے کے لیے منعقدہ اجلاس میں سخت اختلافِ رائے سامنے آیا ہے۔ قطر میں بی بی سی سے بات کرتے ہوئے اسامہ مونجد کا کہنا تھا کہ یہ بات چیت نتیجہ خیز ثابت ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ 'ہم پرامید ہیں کہ یہ مذاکرات بارآور ثابت ہوں گے اور ہم نہ صرف شامی نیشنل کونسل کی نئی قیادت، نیا صدر، نئی ایگزیکٹو کمیٹی منتخب کرنے میں کامیاب رہیں گے۔

بلکہ حزبِ مخالف کے دیگر گروہوں سے جلاوطنی میں حکومت یا ایسی عبوری حکومت کے قیام پر بات چیت کریں گے جو خصوصاً شمالی اور شمال مغربی شام میں ان علاقوں کا انتظام سنبھالے جنہیں اسد حکومت کے قبضے سے چھڑوا لیا گیا ہے۔ عرب لیگ اور اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے شام لخدار براہیمی نے کہا ہے کہ شام میں جاری خونریزی میں کوئی فریق جیتنے کے قابل نہیں، مسئلہ کا سیاسی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے، پر تشدد واقعات خطے کے دوسرے ممالک تک پھیلنے کا خطرہ ہے۔ ترک پارلیمنٹ نے ''انتہائی ضرورت'' کے تحت شام کے خلاف فوجی کارروائی کی منظوری دیدی ۔ ترک کابینہ نے شام کیخلاف فوجی کارروائی کی منظوری کیلیے بند کمرہ پارلیمانی اجلاس بلوایا جس میں اس معاملے پر بحث کی گئی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں