پی آئی اے انتظامیہ نے سہیل بلوچ سمیت 67 ملازمین کو دوبارہ شوکاز نوٹس جاری کردیئے

3 نوٹسز کے بعد پی آئی اے انتظامیہ ملازمین کے خلاف کارروائی کی مجاز ہو گی، ترجمان پی آئی اے

3 نوٹسز کے بعد پی آئی اے انتظامیہ ملازمین کے خلاف کارروائی کی مجاز ہو گی، ترجمان پی آئی اے، فوٹو؛ فائل

LONDON:
پی آئی اے انتظامیہ نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سہیل بلوچ اور دیگر عہدیداروں سمیت 67 ملازمین کو ایک بار پھر شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 3 نوٹسز کے بعد انتظامیہ ملازمین کے خلاف کارروائی کی مجاز ہو گی۔

اسلام آباد میں چیئرمین پی آئی اے عرفان الہیٰ کی سربراہی میں اہم اجلاس ہوا جس میں پی آئی اے کے ہڑتالی ملازمین کے خلاف کارروائی میں قانونی تقاضوں کو پورا کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ اجلاس کے شرکا کو قومی ایئرلائن کی مالی حالت پر بریفنگ دی گئی جس میں کہا گیا کہ ملازمین کی ہڑتال اور احتجاج کی وجہ سے ادارے کو ساڑھے 4 ارب روپے کا نقصان ہوا۔


ترجمان پی آئی اے کے مطابق جہازوں کی لیز اور اقساط کی مد میں فروری میں 5 ارب 50 کروڑ کی ادائیگیاں کرنی ہیں جب کہ ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگیاں بھی کرنی ہیں جس کے سبب پی آئی اے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے حکومت سے فوری مالی مدد کی درخواست کی ہے۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے عہدیداران سمیت 67 احتجاجی ملازمین کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے تھے تاہم ان کی جانب سے تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا جس پر سہیل بلوچ سمیت جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے عہدیداروں کو دوبارہ نوٹسز جا ری کردیئے گئے ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ 3 نوٹسز کے بعد پی آئی اے انتظامیہ ملازمین کے خلاف کارروائی کی مجاز ہو گی۔

واضح رہے قومی اسمبلی سے پی آئی اے کی ممکنہ نجکاری کے خلاف بل پاس ہونے کے بعد ایئرلائن کے ملازمین کے ہڑتال کے سبب 16 دن دفاتر اور 8 دن فلائٹ آپریشن بند رہا جس پر ادارے کی جانب سے انہیں شوکاز نوٹس جاری کیے گئے تھے۔
Load Next Story