متحدہ کے پاس ریفرنڈم کرانے کاکوئی جوازنہیں ن لیگ

کراچی کے شہریوںکوبھتہ مافیاکے چنگل سے نکالنے کیلیے متحدہ محاذبنانے کی ضرورت ہے


Staff Reporter November 06, 2012
کراچی:ن لیگ کے اقبال ظفرجھگڑا پریس کانفرنس کررہے ہیں، احسن اقبال و دیگر رہنما بھی موجود ہیں۔ فوٹو : ایکسپریس

LONDON: مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما ظفراقبال جھگڑا اورمرکزی سکریٹری اطلاعات احسن اقبال نے کہا ہے کہ کراچی کے شہریوں کوبھتہ مافیا کے چنگل سے نکالنے کے لیے متحدہ محاذ تشکیل دینے کی ضرورت ہے ۔

پیپلز پارٹی کی موجودہ قیادت اوران کے اتحادیوں نے عوام دشمن ایجنڈے پرعمل کرکے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، موجودہ حکومت صرف مال بناؤ ایجنڈے پر کام کر رہی ہے ، متحدہ قومی موومنٹ پہلے اپنے قائدکوملک میں لانے کا بندوبست کرے پھرکسی پربیرون ملک جانے یا اثاثوں کے حوالے سے تنقید کرے ۔ متحدہ قومی موومنٹ کے پاس قائداعظم کے پاکستان پر ریفرنڈم کا کوئی جواز نہیں ہے ، مسلم لیگ (ن) حکومت میں آ کر ملک کوحقیقت میں قائداعظم کا پاکستان بنائے گی ۔ سرکاری ملازمین کی نگرانی کے لیے سیل بنانے کا فیصلہ کیا ہے ان خیالات کا اظہارانھوں نے پیر کو کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پرصوبائی رہنما امداد حسین چانڈیو ، امیر بخش بھٹو اور سلیم ضیاء ، علی اکبر گجر بھی موجود تھے۔

اقبال ظفرجھگڑا نے کہا کہ پیپلزپارٹی جمہوریت کی دعویدار بنتی ہے اور سب سے زیادہ جمہوریت کو نقصان پیپلز پارٹی کی موجودہ حکومت نے پہنچایا ہے ۔ن لیگ کی سندھ میں مقبولیت کے بعد پہلے ممتاز بھٹو اور ان کے بیٹے امیربخش بھٹو کے خلاف مقدمات قائم کیے اور اب امداد حسین چانڈیو کے گھر میں سندھ حکومت کے آشیرباد سے پولیس نے چڑھائی کر دی لیگی کارکن ان اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں، سرکاری افسران اپنی ڈیوٹیاں سرکاری سمجھ کرکریں دوسروں کے اشاروں پر نہ چلیں ۔ احسن اقبال نے کہا کہ سندھ میں تبدیلی کا عمل شروع ہوچکا ہے۔

کراچی اور بلوچستان کے حالات کوجان بوجھ کر خراب کیا جا رہا ہے تاکہ عام انتخابات کسی طرح ملتوی ہوجائیں ۔ کراچی کے عوام سے روزانہ تقریباً 10کروڑ روپے سے زائد کا بھتہ وصول کیا جا رہا ہے۔ بھتہ خوروں سے نجات دلاکرپھر سے کراچی کو روشنیوں کا شہر بنائیں گے۔امداد حسین چانڈیو نے کہا کہ گزشتہ ماہ صوبائی وزیر اطلاعات نے پیپلزپارٹی کے جلسے میں مجھ پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا جس کے بعد سے پیپلز پارٹی کی صوبائی قیادت پولیس کے ذریعے مجھے اور میرے اہل خانہ کو زدوکوب کر رہی ہے، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ معاملے کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں