شاہ زین کیسہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردیدیاگیا
خصوصی نشستوں اورسیاسی جماعتوں میں الیکشن کرانے کے لیے دائر پٹیشن خارج
سپریم کورٹ نے شازین بگٹی کیس میں ہائی کورٹ کا فیصلہ جزوی طورپرکالعدم کرکے معاملہ فیصلے کیلیے ٹرائل کورٹ کوبھیج دیاہے۔
شازین بگٹی پرالزام ہے کہ انھوں نے ہتھیاراور گولہ بارودڈیرہ بگٹی لے جانے کی کوشش کی۔ ہائی کورٹ نے اس بارے میں وقوع کے گواہان کو استغاثہ کا حصہ نہ بنانے کا فیصلہ دیاتھا جبکہ استغاثہ کا موقف تھاکہ وقوعہ کے گواہان کوریکارڈکاحصہ بنادیاجائے ۔جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے معاملہ ٹرائل کورٹ بھیج دیا۔
علاوہ ازیںچیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے خواتین اوراقلیتوں کے لیے خصوصی نشستیں ختم کرنے اورسیاسی جماعتوں میں الیکشن کرانے کے لیے دائرآئینی پٹیشن خارج کردی ہے،چیف جسٹس نے آبزرویشن دی کہ اگر درخواست گذارسمجھتے ہیں کہ وہ متاثرہ فریق ہیں تو ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔درخواست گزار کا موقف تھا کہ یہ بنیادی حقوق کا مسئلہ ہے جس کا تعلق ملک میں جمہوریت سے ہے۔
شازین بگٹی پرالزام ہے کہ انھوں نے ہتھیاراور گولہ بارودڈیرہ بگٹی لے جانے کی کوشش کی۔ ہائی کورٹ نے اس بارے میں وقوع کے گواہان کو استغاثہ کا حصہ نہ بنانے کا فیصلہ دیاتھا جبکہ استغاثہ کا موقف تھاکہ وقوعہ کے گواہان کوریکارڈکاحصہ بنادیاجائے ۔جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے معاملہ ٹرائل کورٹ بھیج دیا۔
علاوہ ازیںچیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے خواتین اوراقلیتوں کے لیے خصوصی نشستیں ختم کرنے اورسیاسی جماعتوں میں الیکشن کرانے کے لیے دائرآئینی پٹیشن خارج کردی ہے،چیف جسٹس نے آبزرویشن دی کہ اگر درخواست گذارسمجھتے ہیں کہ وہ متاثرہ فریق ہیں تو ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔درخواست گزار کا موقف تھا کہ یہ بنیادی حقوق کا مسئلہ ہے جس کا تعلق ملک میں جمہوریت سے ہے۔