طالبان و دیگرباغی گروپ مذاکراتی عمل میں شامل ہوں اشرف غنی کی ایک بارپھردعوت

عالمی بینک کے مطابق سوویت یونین کے10سالہ قبضے کے دوران افغانستان کو240 ارب امریکی ڈالرکانقصان اٹھاناپڑا


INP February 16, 2016
جنگ جاری رہی تویہ ملک اورعوام کومتاثرکرے گی، حکومت امن کے حامی ہرگروپ کاخیرمقدم کرے گی، تقریب سے خطاب فوٹو: فائل

افغان صدرڈاکٹراشرف غنی نے ایک بارپھرطالبان اوردیگرباغی گروپوں کوامن عمل میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہوئے کہاہے کہ افغان قوم نے پہلے ہی اپنی آزادی کی بھاری قیمت چکائی ہے۔

طالبان سمیت تمام باغی گروپ جنگ کا راستہ ترک کرکے امن عمل میں شامل ہوکر ملک کی تعمیرنومیں اپناکرداراداکریں، حکومت امن کی خواہش رکھنے والے کسی بھی گروپ کا خیرمقدم کرے گی، سوویت یونین کے10سالہ قبضے کے دوران افغانستان کو240 ارب امریکی ڈالر کاریکارڈنقصان اٹھانا پڑا۔افغان میڈیاکے مطابق پیرکوکابل کے صدارتی محل میںسوویت افواج کے انخلاکی 27ویںسالگرہ کے موقع پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے اشرف غنی نے کہاکہ عالمی بینک کے اندازے یہ ظاہر کرتے ہیںکہ سوویت یونین کے10سالہ قبضے کے دوران افغانستان کو240 ارب امریکی ڈالرکا ریکارڈنقصان اٹھاناپڑا۔

افغان صدر نے سوویت یونین کے خلاف جنگ میںمجاہدین کی شراکت کوتسلیم کرتے ہوئے کہاکہ مذاکرات جاری ہیں، ہم دیکھ رہے ہیںکہ سابق جہادی ملک میںامن واستحکام لانے میں کیاکرداراداکرسکتے ہیں۔ان کا کہناتھاکہ سال بھر میں شہید ہونیوالے افغان عوام کوامن کی امیدتھی اوریہی وہ چیزہے جوعوام چاہتے ہیںہم یہ چیزحاصل کرنے کیلیے دن رات کام کررہے ہیں۔ اشرف غنی نے طالبان پرزوردیاکہ وہ امن عمل میںشامل ہوکرملک کی تعمیرنومیںحصہ لیںکیونکہ جنگ جاری رہی تویہ ملک اورعوام کومتاثرکرے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں