سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے 4 افراد کے ٹرائل کورٹ کا ریکارڈ طلب

درخواست گزاروں نے ٹرائل كے بارے اعتراض اٹھايا ہے ٹرائل كا ريكارڈ ديكھنا ہوگا،جسٹس عظمت سعید


ویب ڈیسک February 16, 2016
درخواست گزاروں نے ٹرائل كے بارے اعتراض اٹھايا ہے ٹرائل كا ريكارڈ ديكھنا ہوگا،جسٹس عظمت سعید فوٹو: فائل

ABBOTABAD: سپریم کورٹ نے فوجی عدالت سے 4 افراد كو سزائے موت كے خلاف حكم امتناع جاری ركھتے ہوئے ٹرائل كورٹ كا ريكارڈ طلب كرليا ہے۔

جسٹس شيخ عظمت سعيد كی سربراہی ميں فل بينچ نے كيس كی سماعت كی تو اٹارنی جنرل نے پيش ہوكر عدالت کو خفيہ رپورٹ پيش كی اور كہا كہ يہ صرف عدالت كے لئے ہے۔ انھوں نے مزيد بتايا كہ ملزم علی الرحمٰن، تاج محمد اور قاری زبير كی سزائے موت كے خلاف اپيليں خارج ہوچكی ہيں اور آرمی چيف نے سزاؤں كی توثيق بھی كردی ہے جبكہ ملزم عمران كی اپيل پر ابھی فيصلہ نہيں ہوا۔ جسٹس شيخ عظمت سعيد نے كہا كہ اكيسويں آئينی ترميم كے بعد عدالت ان معاملات ميں بہت ہی محتاط ہے، درخواست گزاروں نے ٹرائل كے بارے اعتراض اٹھايا ہے ٹرائل كا ريكارڈ ديكھنا ہوگا۔ عدالت نے ريكارڈ طلب كرتے ہوئے مزيد سماعت 23 فروری تک ملتوی کردی۔

فوجی عدالت سے سزائے موقت پانے والے 2 مجرم علی الرحمان اور تاج محمد آرمی پبلک اسکول پر حملوں میں ملوث تھے جب کہ مجرم قاری زبيركو نوشہرہ ميں مسجد پرحملے اور محمد عمران كو باجوڑ ايجنسی ميں سكيورٹی فورسز پر حملے كرنے كے الزام ميں فوجی عدالت نے سزائے موت دی تھی۔

واضح رہے کہ عدالت عظمٰی نے آرمی پبلک اسكول حملے ميں ملوث 2 ملزمان علی الرحمٰن اور تاج محمد سميت 4 افراد كی سزائے موت پر عمل درآمد روكتے ہوئے اٹارنی جنرل سے تفصيلات طلب كی تھيں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔