کراچی رینجرزکی گاڑی اور سیمنٹ ڈپو پر بم حملے فائرنگ تشدد13افراد قتل

بفرزون میں رینجرز کی موبائل کے قریب زوردار دھماکے سے ایک موٹر سائیکل اور رکشا بھی تباہ

کراچی: بفر زون میں بم دھماکے سے تباہ رینجرز کی موبائل جائے وقوع پر موجود ہے (فوٹو ایکسپریس)

کراچی میں رینجرز کی گاڑی کو ایک بار پھر بم سے نشانہ بنایا گیا ، فائرنگ اور تشدد کے مختلف واقعات میں بدھ کو بھی 13افراد کو قتل کردیا گیا۔ رینجرز کے 2 اہلکار اور ایک باپ بیٹی سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے۔

دھماکے کے نتیجے میں رینجرز کی موبائل، ایک موٹر سائیکل اور رکشا تباہ ہو گیا ۔ تفصیلات کے مطابق تیموریہ تھانے کی حدود بفرزون کے علاقے کے بی آر سوسائٹی اقبال سینٹر اور سی این جی فلنگ اسٹیشن کے درمیان زور دار بم دھماکے کے نتیجے میں موٹر سائیکل نمبر KFI-3146 پر سوار30 سالہ زبیر ولد اسماعیل جاں بحق ہوگیا جبکہ رینجرز کے 2 اہلکار ریاض اور طارق کے علاوہ 55 سالہ محمد رفیق ولد محمد شفیع اس کی بیٹی32 سالہ شہلا رفیق، 22 سالہ حسان ولد سلطان اور38 سالہ مشتاق ولد احمد زخمی ہو گئے۔

ہلاک و زخمی ہونے والوں کو عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا،دھماکے کے نتیجے میں رینجرز کی موبائل نمبر GS-8503، رکشا نمبر D-81545 اور موٹر سائیکل نمبر KFI-3146 تباہ ہو گئی۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ڈی آئی جی ویسٹ رینج نعیم اکبر بروکا، ایس ایس پی سینٹرل اور پولیس و رینجرز کی بھاری نفری، چھیپا، ایدھی، خدمت خلق فاؤنڈیشن کی ایمبولینسیں اور فائر ٹینڈر موقع پر پہنچ گئے۔ پولیس نے جائے وقوع کو چاروں طرف سے گھیرے میں لے کر کسی کو وہاں جانے کی اجازت نہیں دی۔ ڈی آئی جی ویسٹ رینج نعیم اکبر بروکا نے صحافیوں کو بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے لگتا ہے کہ نامعلوم دہشت گردوں نے رینجرز کی موبائل کو نشانہ بناتے ہوئے دستی بم پھنکا ہے

جبکہ ایس ایس پی سینٹرل اعجاز قائم خانی نے صحافیوں کو بتایا کہ دھماکا خیز مواد کو تباہ کرنے کے لیے آئی ای ڈی ڈیوائس استعمال کی گئی ہے، کئی کلو گرام وزنی دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا جبکہ بم میں بال بیرنگ زیادہ تعداد میں استعمال کیے گئے تھے۔ دھماکے میں جاں بحق ہونے والا زبیر سرجانی ٹاؤن کا رہائشی اور سرینہ موبائل مارکیٹ میں ایک دکان پر کام کرتا تھا۔ واقعے کے اطلاع ملتے ہی زبیر کے دوست اسپتال پہنچ گئے تھے جبکہ اس کے بھائیوں نے اسپتال پہنچ کر میڈیا سے بات چیت کرنے سے انکار کر دیا۔

دوسری جانب شہر میں پولیس قتل و غارت گری کی وارداتیں روکنے میں ناکام بدھ کو بھی ناکام نظر آئی۔ مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں کراچی آپریشن میں کردار ادا کرنے والے پولیس اہلکار اور کسٹم کے ملازم سمیت12افراد ہلاک اور پولیس اہلکار سمیت4افراد زخمی ہوگئے۔ پاک کالونی تھانے کی حدود بسم اﷲ ہوٹل ماربل ایریا کے قریب پاک کالونی تھانے کے کانسٹیبل سہیل ہارون اور کانسٹیبل شفقت اﷲ پر نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں کانسٹیبل سہیل ہارون موقع پر ہی ہلاک ہوگیا

جبکہ سپاہی شفقت شدید زخمی ہوگیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں اہلکاروں کو فون کرکے بلایا گیا تھا اور دونوں تھانے سے ہی گئے تھے۔ شرافی گوٹھ تھانے کی حدود ملیر ندی بابا ولایت شاہ مزار ریلوے پھاٹک کے قریب سے40سالہ شخص کی لاش ملی جس کی شناخت سلیم خان ولد حسین خان کے نام سے ہوئی ہے۔ مقتول کے پی ٹی کا ملازم اور17جولائی کو لاپتہ ہوا تھا۔ شریف آباد تھانے کی حدود لیاقت آباد نمبر10سندھ گورنمنٹ اسپتال کے قریب موٹر سائیکل پر جانے والے23سالہ اکبر علی ولد عبدالغفار کو نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

مقتول اکبر علی پاکستان کسٹم میں کلرک تھا اور عائشہ منزل عباس اسکوائر کا رہائشی تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پہلے لوگ سمجھے کہ موٹر سائیکل سلپ ہونے سے کوئی شخص ہلاک ہوگیا ہے جس نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا تاہم جب ہیلمٹ اتارا گیا تو معلوم ہوا کہ اکبر علی کو سر میں گولی لگی تھی جس سے اس کی موت واقع ہوگئی۔ ناظم آباد تھانے کی حدود ناظم آباد نمبر3گول مارکیٹ کے قریب موٹر سائیکل پر جانے والے40سالہ یاور مہدی ولد حسین علی کو موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا اور فرار ہوگئے۔


نیو کراچی تھانے کی حدود سیکٹر الیون ڈی نالا اسٹاپ کے قریب پنکچر کی دکان پر موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دکان پر پنکچر لگوانے والا35 سالہ طاہر ٹبلا ولد رفیق موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔ سپر مارکیٹ تھانے کی حدود تین ہٹی بلوچ پاڑہ کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کرکے35سالہ عنایت بلوچ ولد تاج محمد کو ہلاک کردیا اور فرار ہوگئے ، کھوکھرا پار تھانے کی حدود ڈی ون ایریا سے20سالہ ارسلان ولد ایوب کی لاش ملی۔ ایس ایچ او کھوکھرا پار اظہار حسین نے بتایا کہ مقتول کے ماموں افتخار نے بتایا کہ ارسلان جرائم پیشہ افراد کے ساتھ اٹھتا بیٹھتا تھا اور گھر بھی کبھی کبھی آتا تھا۔

انھوں نے بتایا کہ مقتول ارسلان نے2010ء میں گارڈن کے علاقے میں فائرنگ کرکے رینجرز اہلکار کو قتل کیا تھا اور اس کیس میں گارڈن پولیس کے ہاتھوں گرفتار بھی ہوا تھا۔ منگھوپیر تھانے کی حدود مری گوٹھ روٹW-22منی بس کے آخری اسٹاپ کے قریب جھاڑیوں سے نامعلوم شخص کی گلا کٹی لاش ملی۔ پولیس کے مطابق نامعلوم شخص کو اغواء کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بعد ازاں اسے تیز دھار آلے سے گلا کاٹ کر قتل کردیا گیا۔ لاش ایدھی ہوم سرد خانے منتقل کردیاگیا۔

مومن آباد تھانے کی حدود اورنگی ٹاؤن10نمبر میں موٹر سائیکل سوار ملزمان نے محمود سویٹس پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں مٹھائی کی دکان کے مالک کا بیٹا22سالہ کاشف ولد محمود ہلاک جبکہ الہ دین سویٹ پر فائرنگ سے ارشد، خرم اور توصیف زخمی ہوگئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ بھتہ نہ دینے پر پیش آیا ہے۔ رضویہ کے علاقے گولیمار میں فائرنگ سے30سالہ کامران زخمی ہوگیا۔ پولیس کے مطابق مضروب سیاسی جماعت کا کارکن بتایا جاتا ہے جبکہ سعید آباد تھانے کی حدود بلدیہ ٹاؤن نمبر 9سیکٹر 5/E ٹیپو سلطان روڈ نیازی محلہ مدینہ مسجد کے قریب کے رہائشی 45 سالہ فضل خان ولد علی حسن کو نامعلوم ملزمان نے گھر کے قریب فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔

کھو کھرا پار تھانے کی حدود ملیر کھو کھرا پار D/1 ایریا قادریہ مسجد کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 22 سالہ عبد القادر ولد اسماعیل زخمی ہو گیا جسے طبی امداد کے لیے اسپتال لے جایا جا رہا تھا کہ دوران سفر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ پولیس کے مطابق مقتول ملیر کھو کھرا پار ڈی ون ایریا مسلم آباد مکان نمبر 126 کا رہائشی تھا۔ علاوہ ازیں پی آئی بی کالونی اور یوسف پلازہ میں دستی بم حملوں سے خوف و ہراس پھیل گیا۔ پی آئی بی کالونی تھانے کی حدود منوں گوٹھ میں منشیات فروش فیصل بلوچ کے گھر پر نامعلوم ملزمان نے دستی بم سے حملہ کردیا۔

پولیس کے مطابق فیصل بلوچ جرائم پیشہ ہے۔ یوسف پلازہ تھانے کی حدود ایف بی ایریا بلاک16ماربل مارکیٹ کے قریب واقع البدر سیمنٹ ڈپو پر موٹر سائیکل سوار ملزمان نے دستی بم سے حملہ کردیا اور فرار ہوگئے جس سے فیصل، شہباز، عقیل، عبداﷲ، نبیل، ماجد اور اﷲ رکھیو زخمی ہوگئے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سیمنٹ ڈپو کے مالک سے بھتہ طلب کیا جارہا تھا، نہ دینے پر حملہ کردیاگیا۔ بم پھٹنے سے کارکو بھی شدید نقصان پہنچا۔

دوسری جانب سندھ پولیس کے ترجمان ایس ایس پی ساؤتھ آصف اعجاز شیخ نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ 24گھنٹوں کے دوران مختلف علاقوں میں10افراد قتل ہوئے جس میں2واقعات ٹارگٹ کلنگ،2واقعات ذاتی دشمنی کی بنا پر پیش آئے جبکہ ایک قتل کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔ 24گھنٹوں کے دوران پولیس نے41 ملزمان کو گرفتار کیا اور 3 پولیس مقابلے ہوئے،

پولیس نے گرفتار شدگان کے قبضے سے2کلاشنکوف، ایک ماؤزر ،21 پستول اور331گولیاں برآمد کرلیں۔دریں اثناقائد آباد کے علاقے نیو مظفر آباد کالونی ریڑھی روڈ شیر والی میڈیکل اسٹور کے قریب مصطفیٰ مسجد کے سامنے جھگڑے کے دوارن فائرنگ سے 20 سالہ قسمت علی ولد شیر ولی ہلاک ہو گیا ۔

Recommended Stories

Load Next Story