کیری لوگربل سمیت اربوں ڈالرکے منصوبے پائپ لائن میں ہیںامریکا
ملک بھر میں امن واستحکام سے دونوں ممالک کے مابین تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوگا، امریکی قونصل جنرل
امریکی قونصل جنرل کراچی برائن ہیتھ کا کہنا ہے کہ امریکا خطے میں پاکستان کو ابھرتی ہوئی معیشت کے ساتھ داخلی طور پربھی مستحکم ملک کی حیثیت سے دیکھنا چاہتا ہے۔
یہ بات کراچی میں تعینات امریکی قونصل جنرل کراچی برائن ہیتھ نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری میں تاجروں وصنعت کاروں سے خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے استحکام کے لیے ہی کیری لوگر برمن بل کے تحت توانائی، صحت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں اربوں ڈالر مالیت کے منصوبے پائپ لائن میں ہیں،کراچی میں امن و امان کی صورتحال میں واضح طور پر مثبت تبدیلیاں آئی ہیں جو خوش آئند ہیں، ملک بھر میں امن واستحکام سے دونوں ممالک کے مابین تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوگا۔
قبل ازیں صدر کاٹی زاہد سعیدنے اپنے خطاب میں کہا کہ پورے پاکستان کی آواز ہے کہ ہمیں امداد کے بجائے سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات کی ضرورت ہے، امریکا ٹریول ایڈوائس نرم اور پاکستانی صنعتوں کے ساتھ کنٹریکٹ مینوفیکچرنگ کے مواقع پر کام کرے، تعلیم، صحت اور تکنیکی تربیت کے منصوبوں کو اہمیت دی جائے۔ قائمہ کمیٹی سفارتی امور کے سربراہ مسعود نقی نے کہا کہ تجارت بڑھانے کے لیے ایجنڈا ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر برائن ہیتھ نے کہاکہ امن و امان کی صورتحال دیک کر ٹریول ایڈوائس نرم کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے، اس کے لیے ٹائم فریم نہیں دیا جاسکتا تاہم جس طرح حالات میں مثبت تبدیلی آرہی ہے تو اس معاملے میں بھی پیشرفت کا امکان پیدا ہو گا۔
سینیٹر عبد الحسیب خان نے کہاکہ کاروباری روابط بڑھانے کے لیے کاروباری برادری کے سفارتی رابطے مثبت نتائج کا باعث بنیں گے۔ اس موقع پر کاٹی کے سینئر نائب صدر سلیم الزماں، نائب صدر سید واجد حسین،گلزار فیرور، زبیر چھایا، سید فرخ مظہر، راشد احمد صدیقی، اکبر فاروقی و دیگربھی موجود تھے۔
یہ بات کراچی میں تعینات امریکی قونصل جنرل کراچی برائن ہیتھ نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری میں تاجروں وصنعت کاروں سے خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے استحکام کے لیے ہی کیری لوگر برمن بل کے تحت توانائی، صحت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں اربوں ڈالر مالیت کے منصوبے پائپ لائن میں ہیں،کراچی میں امن و امان کی صورتحال میں واضح طور پر مثبت تبدیلیاں آئی ہیں جو خوش آئند ہیں، ملک بھر میں امن واستحکام سے دونوں ممالک کے مابین تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوگا۔
قبل ازیں صدر کاٹی زاہد سعیدنے اپنے خطاب میں کہا کہ پورے پاکستان کی آواز ہے کہ ہمیں امداد کے بجائے سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات کی ضرورت ہے، امریکا ٹریول ایڈوائس نرم اور پاکستانی صنعتوں کے ساتھ کنٹریکٹ مینوفیکچرنگ کے مواقع پر کام کرے، تعلیم، صحت اور تکنیکی تربیت کے منصوبوں کو اہمیت دی جائے۔ قائمہ کمیٹی سفارتی امور کے سربراہ مسعود نقی نے کہا کہ تجارت بڑھانے کے لیے ایجنڈا ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر برائن ہیتھ نے کہاکہ امن و امان کی صورتحال دیک کر ٹریول ایڈوائس نرم کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے، اس کے لیے ٹائم فریم نہیں دیا جاسکتا تاہم جس طرح حالات میں مثبت تبدیلی آرہی ہے تو اس معاملے میں بھی پیشرفت کا امکان پیدا ہو گا۔
سینیٹر عبد الحسیب خان نے کہاکہ کاروباری روابط بڑھانے کے لیے کاروباری برادری کے سفارتی رابطے مثبت نتائج کا باعث بنیں گے۔ اس موقع پر کاٹی کے سینئر نائب صدر سلیم الزماں، نائب صدر سید واجد حسین،گلزار فیرور، زبیر چھایا، سید فرخ مظہر، راشد احمد صدیقی، اکبر فاروقی و دیگربھی موجود تھے۔