آصف زرداری چاہیں توایف آئی اے کی ڈھائی سالہ کارکردگی پرعدالتی کمیشن بنانے کو تیار ہیں چوہدری نثار
حکومت کا نہیں ریاست کا ملازم ہوں اور صرف اللہ تعالی کے خوف اور قانون کی پاسداری پر یقین رکھتا ہوں،وفاقی وزیرداخلہ
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اگر چاہیں تو اپنے دور حکومت کے دوران ایف آئی اے کی کارکردگی پر عدالتی کمیشن بنانے کو تیار ہیں۔
سندھ میں ایف آئی اے کی جانب سے کارروائیوں پر آصف علی زرداری کے شکوہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ اگر آصف زرداری چاہیں تو میں گزشتہ ڈھائی سال میں ایف آئی اے كے كرداراوركاركردگی پراعلیٰ عدالتی كمیشن بنوانے كے لیے تیارہوں، پوری ذمہ داری سے كہتاہوں كہ اپنے دور اقتدار میں نہ تو میں نے ایف آئی اے كو كسی ذاتی، سیاسی یا غیر قانونی كام كے لیے استعمال كیا اور نہ ہی كسی بھی طرف سے كوئی بیرونی دباؤیا مداخلت كوخاطر میں لانے كی اجازت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے سمیت اپنے ماتحت تمام اداروں كو صرف اور صرف اللہ تعالی كاخوف، انصاف اور قانون كی پاسداری كی تلقین كی ہے اور اپنی میٹنگزمیں بھی اس بات پر زور دیا ہے كہ وہ حكومت كے نہیں ریاست كے ملاز م ہیں۔
چوہدری نثار نےکہا کہ پچھلے ادوار میں ایف آئی اے كس طرح استعمال ہوتی رہی میں اس كی تفصیل میں نہیں جانا چاہتا مگر میں نے صدق دل سے ایف آئی اے كو مكمل طور پر ایك غیر سیاسی مگر پیشہ ورقومی تحقیقاتی ادارہ بنانے كی كوشش كی ہے اور یہی وجہ ہے كہ گزشتہ 2 سالوں میں ایف آئی اے نے صرف اینٹی كرپشن كی مدمیں قومی خزانے كو14.6 ارب روپے كافائدہ پہنچایاہے جب كہ گزشتہ سالوں میں یہ رقم محض كروڑوں میں ہوتی تھی لیکن اس كے باوجود سمجھتا ہوں كہ ابھی بہت كچھ كرناباقی ہے اور ایف آئی اے كے اندرسے بھی بہت سے صفائی كرنی ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آصف زرداری سمیت سب كو یقین دہانی كراناچاہتاہوں كہ جب تك میں وزیر داخلہ ہوں ایف آئی اے كسی بے گناہ یاغیرمتعلقہ شخص یا كسی سیاسی مخالف كے خلاف استعمال نہیں ہوگی مگرساتھ ساتھ میں اتنے ہی عزم كے ساتھ اس بات كابھی اعادہ كرتاہوں كہ ایف آئی اے پوری سرگرمی كے ساتھ كرپٹ اوربدعنوان عناصركے خلاف كوئی رعایت نہیں برتے گی اوراس حوالے سے ہم ایف آئی اے كے تمام كیسزكی عدالتی اسكروٹنی اورچھان بین كرانے كو تیارہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے گزشتہ روز نیب کو خبردار کیا تھا کہ وہ محتاط رہتے ہوئے کام کرے بصورت دیگر اس کے خلاف ضروری کارروائی کی جاسکتی ہے جس پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے پیپلز پارٹی کے ساتھ بھی کچھ اسی طرح کا رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔
سندھ میں ایف آئی اے کی جانب سے کارروائیوں پر آصف علی زرداری کے شکوہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ اگر آصف زرداری چاہیں تو میں گزشتہ ڈھائی سال میں ایف آئی اے كے كرداراوركاركردگی پراعلیٰ عدالتی كمیشن بنوانے كے لیے تیارہوں، پوری ذمہ داری سے كہتاہوں كہ اپنے دور اقتدار میں نہ تو میں نے ایف آئی اے كو كسی ذاتی، سیاسی یا غیر قانونی كام كے لیے استعمال كیا اور نہ ہی كسی بھی طرف سے كوئی بیرونی دباؤیا مداخلت كوخاطر میں لانے كی اجازت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے سمیت اپنے ماتحت تمام اداروں كو صرف اور صرف اللہ تعالی كاخوف، انصاف اور قانون كی پاسداری كی تلقین كی ہے اور اپنی میٹنگزمیں بھی اس بات پر زور دیا ہے كہ وہ حكومت كے نہیں ریاست كے ملاز م ہیں۔
چوہدری نثار نےکہا کہ پچھلے ادوار میں ایف آئی اے كس طرح استعمال ہوتی رہی میں اس كی تفصیل میں نہیں جانا چاہتا مگر میں نے صدق دل سے ایف آئی اے كو مكمل طور پر ایك غیر سیاسی مگر پیشہ ورقومی تحقیقاتی ادارہ بنانے كی كوشش كی ہے اور یہی وجہ ہے كہ گزشتہ 2 سالوں میں ایف آئی اے نے صرف اینٹی كرپشن كی مدمیں قومی خزانے كو14.6 ارب روپے كافائدہ پہنچایاہے جب كہ گزشتہ سالوں میں یہ رقم محض كروڑوں میں ہوتی تھی لیکن اس كے باوجود سمجھتا ہوں كہ ابھی بہت كچھ كرناباقی ہے اور ایف آئی اے كے اندرسے بھی بہت سے صفائی كرنی ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آصف زرداری سمیت سب كو یقین دہانی كراناچاہتاہوں كہ جب تك میں وزیر داخلہ ہوں ایف آئی اے كسی بے گناہ یاغیرمتعلقہ شخص یا كسی سیاسی مخالف كے خلاف استعمال نہیں ہوگی مگرساتھ ساتھ میں اتنے ہی عزم كے ساتھ اس بات كابھی اعادہ كرتاہوں كہ ایف آئی اے پوری سرگرمی كے ساتھ كرپٹ اوربدعنوان عناصركے خلاف كوئی رعایت نہیں برتے گی اوراس حوالے سے ہم ایف آئی اے كے تمام كیسزكی عدالتی اسكروٹنی اورچھان بین كرانے كو تیارہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے گزشتہ روز نیب کو خبردار کیا تھا کہ وہ محتاط رہتے ہوئے کام کرے بصورت دیگر اس کے خلاف ضروری کارروائی کی جاسکتی ہے جس پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے پیپلز پارٹی کے ساتھ بھی کچھ اسی طرح کا رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔