انسانی دماغ میں انعامات کی کشش موجود رہتی ہے
سرخ چیز تلاش کرنے پر ڈیڑھ ڈالر اور ہری چیز پر 25 سینٹ انعام میں دیے گئے۔
ایک نئی تحقیق ے پتہ چلا ہے کہ انسانی دماغ ہمیشہ ایسی چیزوں کے متلاشی رہتے ہیں جو کسی زمانے میں انھیں خوش کیا کرتی تھیں مگر اب بیکار ہوگئی ہیں۔
اس تحقیق کے دوران شرکاء کو کمپیوٹر اسکرین پر مختلف رنگوں کی اشیاء دکھائی گئیں اور سرخ چیز تلاش کرنے پر ڈیڑھ ڈالر اور ہری چیز پر 25 سینٹ انعام میں دیے گئے۔ اگلے دن جب برین سکین کیے گئے توشرکاء کو اسکرین پر کچھ چیزیں ڈھونڈنے کے لیے دی گئیں۔ حالانکہ اب ان کے لیے کوئی انعام نہیں تھا اور رنگوں کا کوئی سوال نہیں تھا۔ اس کے باوجود سرخ رنگ کی اشیاء پر ان کے دماغ ڈوپامائن ریلیز کرتے تھے جو خوشی کی علامت ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ اس تحقیق سے منشیات کے عادی افراد کے علاج میں مدد مل سکتی ہے۔
اس تحقیق کے دوران شرکاء کو کمپیوٹر اسکرین پر مختلف رنگوں کی اشیاء دکھائی گئیں اور سرخ چیز تلاش کرنے پر ڈیڑھ ڈالر اور ہری چیز پر 25 سینٹ انعام میں دیے گئے۔ اگلے دن جب برین سکین کیے گئے توشرکاء کو اسکرین پر کچھ چیزیں ڈھونڈنے کے لیے دی گئیں۔ حالانکہ اب ان کے لیے کوئی انعام نہیں تھا اور رنگوں کا کوئی سوال نہیں تھا۔ اس کے باوجود سرخ رنگ کی اشیاء پر ان کے دماغ ڈوپامائن ریلیز کرتے تھے جو خوشی کی علامت ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ اس تحقیق سے منشیات کے عادی افراد کے علاج میں مدد مل سکتی ہے۔