مہنگائی اورخاندانی نظام ٹوٹنے سے خودکشی کا رجحان بڑھنے لگا

گزشتہ ماہ ملک بھر میں 30خواتین سمیت 101افراد نے خودکشی کی، ایچ آر سی پی

گزشتہ ماہ ملک بھر میں 30خواتین سمیت 101افراد نے خودکشی کی، ایچ آر سی پی:فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
ملک میں بڑھتی مہنگائی، بیروزگاری،فاقہ کشی اور خاندانی نظام ٹوٹ پھوٹ کا شکارہونے کے باعث خودکشی کے رجحان میں اضافہ ہورہا ہے، ملک کی 40فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کررہی ہیں۔

پاکستان کا پڑھا لکھا طبقہ روزگار نہ ملنے کے باعث زیادہ پریشان نظر آتا ہے اور ڈپریشن میں مبتلا ہوکرزندگی سے مایوس ہوکر موت کو گلے لگاتے ہیں،پاکستان میں بیروزگاری کے بعد محبت میں ناکامی بھی خودکشی کے بڑے اسباب میں شامل ہے۔

خودکشی کرنے والے افراد کی عمرزیادہ تر 15سال سے35سال تک ہوتی ہیں،غیر مستحکم معاشی حالات کی وجہ سے معاشرے میں گھریلو تنازعات کو فروغ ملنے کے ساتھ ہی طلاق کی شرح میں بھی اضافہ ہورہا ہے اور گھر میں بزرگ افراد کو اولڈ ہوم میں داخل کردیا جاتا ہے،جو گھر یلو جھگڑے کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں،خواتین کوگھریلو تشدد کا نشانہ بناکر شیلٹر ہوم کو آباد اور گھر کو ویران کیا جارہا ہے،ایک فرد گھر کی تنہا کفالت کرنے سے قاصر ہے۔


بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی،علاج معالجے کے علاوہ دیگر گھریلو اخرجات پورا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے،جس کی وجہ سے گھر میں فسادات برپا ہوتے ہیں،مختلف اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کے ذریعے ایچ آر سی پی نے اعدادو شمار جمع کیے ہیں جس کے مطابق گزشتہ ماہ ملک بھر میں 101افراد نے خودکشی کرلی،خودکشی کرنے والوں میں30خواتین شامل تھیں،اعداد وشمار کے مطابق خودکشی کرنے والوں میں50 افراد نے گھریلو جھگڑوں و مسائل سے تنگ آکر اور 12نے معاشی تنگدستی سے مجبور ہوکر خودکشی کی تھی،خودکشی کے واقعات میں27نے زہر کھا کر 32نے خود کو گولی مارکر اور 23نے گلے میں پھندا ڈال کر جان دے دی،خودکشی کے واقعات میں سے صرف12واقعات کی ایف آئی آر درج ہوئی ۔

جس میں کراچی سمیت سندھ بھر میں 41افراد نے خودکشی کی۔جس میں گھریلو حالات سے دلبرداشتہ ہوکر6،غربت سے تنگ آکر2، ذہنی معذروری سے 1 اورباقی افرادنے گھریلو جھگڑے کے باعث موت کو گلے لگایاجبکہ 25نومبر سے 24 دسمبر تک کے دوران ملک بھر میں 117افراد نے خودکشی کی،جس میں 34خواتین شامل تھیں۔

اسی عرصہ کے دوران 56افراد نے خودکشی کرنے کی کوشش کی،بروقت طبی امداد دیکر بچالیا گیا، اقدام خودکشی کرنے والوں میں 28خواتین شامل تھیں، خودکشی اور اقدام خودکشی کے 173واقعات میں سے صرف 12 واقعات کی ایف آئی آر درج ہوئی،ملک میں معاشی حالات اور سماجی انصاف نہ ہونے سے لوگوں کے پاس موت کو گلے لگانے کے عالوہ کوئی راستہ نہیں ،دنیا کے تقریباً ہر ملک میںکسی نہ کسی صورت میں عدم توازن موجود ہے،جس کی وجہ سے لوگ ذہنی انتشار کا شکار ہیں اور یہی ذہنی کیفیت بسا اوقات خودکشی جیسے اقدام پر مجبور کردیتی ہیں۔
Load Next Story