افغان مہاجرین کو زبردستی واپس نہیں بھیج سکتے عبدالقادر بلوچ
رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام کی 31 دسمبر تک توسیع کی سمری زیرغور ہے، وفاقی وزیر سرحدی امور
وزیر سرحدی امور عبدالقادر بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد 15 لاکھ سے زائد ہے لیکن غیر قانونی طور پر رہائش پزیر افغان اس سے بھی زیادہ ہیں۔
سینیٹ کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے سرحدی عبدالقادر بلوچ نے تحریری جواب میں کہا کہ پاکستان میں اس وقت ساڑھے 15 لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین موجود ہیں جب کہ غیر قانونی طور پر آباد افغانیوں کی تعداد اس سے زیادہ ہے۔ 2002 سے اب تک 39 لاکھ مہاجرین کو واپس بھجوایا جاچکا ہے۔ جن میں 7 لاکھ خاندان بھی شامل ہیں۔ 2015 میں 58 ہزار جب کہ رواں سال اب تک 335 افغان مہاجرین کو ان کے ملک بھیجا گیا ہے۔
قادر بلوچ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام میں 30 جون تک توسیع کی گئی ہے اور اس میں مزید 31 دسمبر تک توسیع کی سمری بھی زیرغور ہے، افغان پناہ گزین رضاکارانہ طور پر اپنے ملک واپسی پر تیار نہیں اور ہم بھی انہیں زبردستی واپس نہیں بھیج سکتے کیونکہ ہم عالمی برادری سے کئے گئے اس وعدے کے پابند ہیں کہ افغان مہاجرین کو زبردستی ان کے آبائی ملک نہیں بھیجا جائے گا۔ افغان حکومت کا کہنا ہے کہ افغانستان میں پناہ گزینوں کی رہائش کا مسئلہ زیر غور ہے جس کے لئے فلاحی اداروں سے رابطے کئے جارہے ہیں۔
سینیٹ کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے سرحدی عبدالقادر بلوچ نے تحریری جواب میں کہا کہ پاکستان میں اس وقت ساڑھے 15 لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین موجود ہیں جب کہ غیر قانونی طور پر آباد افغانیوں کی تعداد اس سے زیادہ ہے۔ 2002 سے اب تک 39 لاکھ مہاجرین کو واپس بھجوایا جاچکا ہے۔ جن میں 7 لاکھ خاندان بھی شامل ہیں۔ 2015 میں 58 ہزار جب کہ رواں سال اب تک 335 افغان مہاجرین کو ان کے ملک بھیجا گیا ہے۔
قادر بلوچ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام میں 30 جون تک توسیع کی گئی ہے اور اس میں مزید 31 دسمبر تک توسیع کی سمری بھی زیرغور ہے، افغان پناہ گزین رضاکارانہ طور پر اپنے ملک واپسی پر تیار نہیں اور ہم بھی انہیں زبردستی واپس نہیں بھیج سکتے کیونکہ ہم عالمی برادری سے کئے گئے اس وعدے کے پابند ہیں کہ افغان مہاجرین کو زبردستی ان کے آبائی ملک نہیں بھیجا جائے گا۔ افغان حکومت کا کہنا ہے کہ افغانستان میں پناہ گزینوں کی رہائش کا مسئلہ زیر غور ہے جس کے لئے فلاحی اداروں سے رابطے کئے جارہے ہیں۔