کاٹن سیزن کااختتام قریب پیداوار97 لاکھ گانٹھ تک محدود
گزشتہ سال سے49 لاکھ بیلزکم،پنجاب کی پیداوار44.29 فیصد کم ہوگئی
کپاس کی پیداوار 15فروری تک 96 لاکھ 87 ہزار 118 گانٹھ رہی جو گزشتہ مالی سال میں 1 کروڑ 45 لاکھ 93 ہزار 896 گانٹھ کی پیداوار کے مقابلے میں 49 لاکھ 6 ہزار 778 گانٹھ یا 33.62 فیصد کم ہے۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق پنجاب کی فیکٹریوں میں15 فروری تک 59 لاکھ 27 ہزار 372 گانٹھ کے برابر پھٹی آئی جو گزشتہ سال میں1 کروڑ 6 لاکھ 39 ہزار 320 گانٹھ کی پیداوار سے 47 لاکھ 11 ہزار 948 گانٹھ یا 44.29 فیصد کم ہے، سندھ کی فیکٹریوں میں15 فروری تک 4.93 فیصد کمی سے 37 لاکھ 59 ہزار 746 گانٹھ کے برابر کپاس آئی جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 39 لاکھ 54 ہزار 576 گانٹھ کپاس سندھ کی فیکٹریوں میں آئی تھی۔
اعدادوشمار کے مطابق 15 فروری 2016 تک فیکٹریوں میں آنیوالی کپاس سے 96 لاکھ 53 ہزار 844 گانٹھ روئی تیار کی گئی، ایکسپورٹرز نے رواں سیزن میں 3 لاکھ 58 ہزار 418 گانٹھ اور ٹیکسٹائل سیکٹر نے 83 لاکھ 29 ہزار 763 گانٹھ روئی خریدی، جنرز کے پاس 9 لاکھ 98 ہزار 937 گانٹھ کپاس اور روئی کاغیر فروخت شدہ اسٹاک موجود ہے، فی الوقت ملک میں 79 جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں جن میں سے پنجاب میں 68 اور 11سندھ میں چل رہی ہیں۔
محدود آپریشنل فیکٹریوں سے ظاہر ہے کہ ملک میں کاٹن سیزن بند ہونے کے قریب ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق ضلع ملتان میں 15 فروری 2016 تک 1 لاکھ 29 ہزار 309 گانٹھ کپاس، لودھراں میں 97 ہزار 437 گانٹھ کپاس، خانیوال میں 4 لاکھ 2 ہزار 920 گانٹھ کپاس، مظفرگڑھ میں 2 لاکھ 63 ہزار 448، وہاڑی میں 3 لاکھ 8 ہزار 908 گانٹھ، ساہیوال 2 لاکھ 54 ہزار 494 گانٹھ، رحیم یار خان 11 لاکھ 12 ہزار 641 گانٹھ، بہاولپور 7 لاکھ 34 ہزار 50 گانٹھ،، بہاولنگر میں 9 لاکھ 11 ہزار 678 گانٹھ، سانگھڑ میں 13 لاکھ 42 ہزار 409 اور ضلع حیدر آباد میں 2 لاکھ 50 ہزار 607 گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی ہے۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق پنجاب کی فیکٹریوں میں15 فروری تک 59 لاکھ 27 ہزار 372 گانٹھ کے برابر پھٹی آئی جو گزشتہ سال میں1 کروڑ 6 لاکھ 39 ہزار 320 گانٹھ کی پیداوار سے 47 لاکھ 11 ہزار 948 گانٹھ یا 44.29 فیصد کم ہے، سندھ کی فیکٹریوں میں15 فروری تک 4.93 فیصد کمی سے 37 لاکھ 59 ہزار 746 گانٹھ کے برابر کپاس آئی جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 39 لاکھ 54 ہزار 576 گانٹھ کپاس سندھ کی فیکٹریوں میں آئی تھی۔
اعدادوشمار کے مطابق 15 فروری 2016 تک فیکٹریوں میں آنیوالی کپاس سے 96 لاکھ 53 ہزار 844 گانٹھ روئی تیار کی گئی، ایکسپورٹرز نے رواں سیزن میں 3 لاکھ 58 ہزار 418 گانٹھ اور ٹیکسٹائل سیکٹر نے 83 لاکھ 29 ہزار 763 گانٹھ روئی خریدی، جنرز کے پاس 9 لاکھ 98 ہزار 937 گانٹھ کپاس اور روئی کاغیر فروخت شدہ اسٹاک موجود ہے، فی الوقت ملک میں 79 جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں جن میں سے پنجاب میں 68 اور 11سندھ میں چل رہی ہیں۔
محدود آپریشنل فیکٹریوں سے ظاہر ہے کہ ملک میں کاٹن سیزن بند ہونے کے قریب ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق ضلع ملتان میں 15 فروری 2016 تک 1 لاکھ 29 ہزار 309 گانٹھ کپاس، لودھراں میں 97 ہزار 437 گانٹھ کپاس، خانیوال میں 4 لاکھ 2 ہزار 920 گانٹھ کپاس، مظفرگڑھ میں 2 لاکھ 63 ہزار 448، وہاڑی میں 3 لاکھ 8 ہزار 908 گانٹھ، ساہیوال 2 لاکھ 54 ہزار 494 گانٹھ، رحیم یار خان 11 لاکھ 12 ہزار 641 گانٹھ، بہاولپور 7 لاکھ 34 ہزار 50 گانٹھ،، بہاولنگر میں 9 لاکھ 11 ہزار 678 گانٹھ، سانگھڑ میں 13 لاکھ 42 ہزار 409 اور ضلع حیدر آباد میں 2 لاکھ 50 ہزار 607 گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی ہے۔