شام میں امریکی اتحادی فوج کی بمباری سے 50افراد ہلاک

عراق میں انتہائی حساس تابکاری مواد چوری، داعش کے ہاتھ لگنے کا خدشہ

شواہد نہیں ملے کہ تابکاری مواد جنگجوؤں کے ہاتھ لگا ہو، امریکا،کینیڈین طیاروں کی داعش پر ’’الوداعی‘‘ بمباری، تکریت قتل عام کے 40 ملزموں کو سزائے موت ۔ فوٹو : فائل

شام میں داعش کے ٹھکانوں پر امریکی اتحادی فوج کی بمباری میں9 جنگجو اور 41 شہری جاں بحق ہو گئے جن میں 3 بچے بھی شامل ہیں، بمباری صوبے ہساکے میں داعش کے زیر قبضہ 4 دیہات میں کی گئی، مرنے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے، شامی صوبے ادلب میں اسپتال پر بمباری کے نتیجے میں ملبے تلے دبے مزید 3 افراد کو زندہ نکال لیاگیا ہے۔

داعش کے خلاف فضائی مہم میں شریک کینیڈا کے ایف 18 لڑاکا طیاروں نے اپنا مشن مکمل کر لیا ہے اور انھوں نے آخری مرتبہ داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے، دوسری طرف داعش کے جنگجوؤں نے عراقی دارالحکومت بغداد کے مغرب میں عراقی فوج کا ایک ہیلی کاپٹر مار گرایا ہے، واقعے میں ایک فوجی بھی ہلاک ہوگیا، عراقی حکام کے مطابق ہیلی کاپٹر فلوجہ کے نواح میں گر کر تباہ ہوا، عراقی آرمی ایوی ایشن کے ایک کپتان نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر کو بھاری مشین گن سے گرایا گیا ہے۔


جس سے ایک اہلکار ہلاک ہوگیا اور ایک زخمی ہوا ہے، دریں اثنا عراقی شہر بصرہ کے ایک اسٹوریج ہاؤس سے انتہائی حساس تابکاری مواد چوری کر لیا گیا، عراقی حکومت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ تابکار مواد داعش کے ہاتھ لگا تو بم کی تیاری میں کام آ سکتا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ یہ تابکاری مادہ داعش یا کسی اور دہشت گرد گروپ کے ہاتھ لگا ہو، اے ایف پی کے مطابق عراقی عدالت نے جون 2014 میں تکریت میں قتل عام کے جرم میں 40 افراد کو سزائے موت سنا دی ہے، 7 افراد عدم ثبوتوں کی بنیاد پر بری کر دیے گئے، ان مجرموں نے تکریت کے اسپائشر ایئر بیس سے ڈیڑھ ہزار سے زائد کیڈٹس کو حراست میں لے کر قتل کر دیا تھا، سزا پانے والے تمام افراد نے عدالت میں خود کو معصوم قرار دیا ہے۔
Load Next Story