ایف بی آر کی ناقص حکمت عملی کسٹمز ریونیو میں کمی کا باعث

ایڈجوڈیکیشن دفاترقائم کیے بغیرجزوی تعیناتیاں، متنازع کنسائنمنٹس کے تصفیوں میں تاخیر


Ehtisham Mufti November 06, 2012
یورپی کاسمیٹکس کی کم ویلیوایشن پرکلیئرنس سے کروڑوں روپے ریونیو کا نقصان ہورہا ہے، ذرائع ۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیوکی غیرموثرحکمت عملی کسٹمز ریونیو کے حجم میں کمی کا باعث بن گئی ہے۔

ملک میں درآمد ہونے متنازع کنسائنمٹس کی ایڈجیوڈیکیشن کے عمل میں تعطل سے تنازعات کے تصفیے تاخیر کا شکارہوگئے جبکہ یورپ سے درآمد ہونے والے مختلف کاسمیٹکس کی کم ویلیوایشن پر کلیئرنس کے باعث قومی خزانے کو ماہانہ کروڑوں روپے مالیت کے خسارے سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔ محکمہ کسٹمز کے باخبر ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ایف بی آر کی جانب سے 22 اکتوبر 2012 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن نمبر 2394-C-I/2012 کے تحت ملک بھر میں کچھ عرصہ قبل ہی قائم کردہ ایڈجوڈیکیشن کلکٹریٹس میں کلکٹرز اور ایڈیشنل کلکٹرزکی تقرریوں کا عمل مکمل کیا جاچکا ہے لیکن دلچسپ امر یہ ہے کہ محکمہ کسٹمزاس شعبے کیلیے باقاعدہ جگہ کا انتظام نہیں کرسکا تاکہ دستاویزات میں قائم ہونے والے ایڈجوڈیکیشن کلکٹریٹس متنازع درآمدی کنسائنمنٹس کے تصفیہ طلب معاملات کو دفتری ماحول میں حل کرسکیں۔

ایڈجوڈیکیشن کلکٹریٹ کے قیام کے باوجود باقاعدہ دفتر نہ ہونے کی وجہ سے سیکڑوں متنازع درآمدی کنسائنمنٹس کے نہ تومقدمات کی سماعت ہورہی ہے اور نہ ہی ان کنسائنمنٹس کے تصفیے ہورہے ہیں جس کے باعث ٹریڈ سیکٹرمیں نہ صرف اضطراب کی لہرپائی جارہی ہے بلکہ ایف بی آر کو بھی کسٹمز کی سطح پرمحصولات کی وصولیوں کے عمل میں تاخیرکا سامناکرنا پڑ رہا ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ فیڈرل بورڈآف ریونیوکی جانب سے تاحال ایڈجوڈیکیشن کلکٹریٹس میں اسسٹنٹ کلکٹرزاورڈپٹی کلکٹرزکی تقرریاں نہیں کی گئیں حالانکہ ایڈجوڈیکیشن کلکٹریٹس کے قیام سے قبل محکمہ کسٹمز میں ایڈجوڈیکیشن کے بیشتر معاملات اسسٹنٹ کلکٹر اور ڈپٹی کلکٹر کی سطح پر ہوتے تھے۔

ذرائع نے بتایا کہ کاسمیٹکس کے مخصوص درآمدکنندگان کسٹم حکام کی ملی بھگت سے ملک میں یورپ سے درآمدکیے جانے والے مختلف اقسام کے کاسمیٹکس جن میںیوڈی ٹائلٹ، ایئرفریشنر، باڈی واش، فیشل واش، آئی پینسل، میک اپ کٹ سمیت متعدد اشیا شامل ہیں کو چین اور ترکی کی کم ویلیوایسسمنٹ کراکے کلیئرکرارہے ہیں جس کے سبب نہ صرف قانونی درآمدکنندگان کو بلحاظ قیمت مسابقت کا سامنا ہے بلکہ کسٹمز ریونیو کی مد میں بھی ماہانہ کروڑوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ کاسمیٹکس کے درآمدی کنسائمنٹس کی کم ویلیوپر کلیئرنس کے باعث کاسمیٹکس کی مقامی صنعتیں بھی عدم تحفظ کا شکار ہوگئی ہیں۔

ذرائع نے بتایاکہ پاکستان کسٹمزٹیرف(پی سی ٹی)3303.0020کے مطابق پرفیوم کی پیمائش کلوگرام میںہے جبکہ فیوم کے درآمدی کنسائنمنٹس کی کلیئرنس عددی بنیادپر کی جاتی ہے جس کے باعث پرفیوم کے کنسائنمنٹس کم ڈیوٹی پرکلیئرکیے جارہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کاسمیٹکس کی ویلیویشن رولنگ نمبر390،391،392اور393کوپرانی ویلیو پر5سے10فیصداضافے کے ساتھ جاری کرنے کیلیے بھاری رشوت کے معاملات بھی طے پاگئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں