کراچی میں پولیس مقابلے میں گرفتار 6 دہشت گردوں کی تفتیشی رپورٹ تیار
گرفتار ہونے والے دہشت گردوں کے رابطے وزیرستان میں موجود آصف چھوٹو اور مفتی خالد سے تھے ، تفتیشی رپورٹ
رضویہ سوسائٹی میں پولیس مقابلے میں گرفتارہونے والے 6 مبینہ دہشت گردوں کی تفتیشی رپورٹ تیارکرلی ہے جس کے مطابق گرفتار تمام ملزمان کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے ہے ۔
کراچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی میں گزشتہ ماہ ہونے والے پولیس مقابلے میں گرفتارکئے گئے 6 مبینہ دہشت گردوں کی تفتیشی رپورٹ پولیس نے تیار کرلی ہے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گرفتار دہشت گردوں کی شناخت سید عالم محسود ، محمد ناصر ، سید امین محسود ،مظفرنذیر، اسلام الدین اور سعید احمد کے نام سے ہوئی ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گرفتار ہونے والا دہشت گرد سید عالم محسود کالعدم تحریک طالبان عدنان رشید گروپ کے سربراہ کا دست راز ہے اور اس نے مخالف طالبان گروپ کے 3 افراد کو قتل کیا ۔ جن میں سے دو مقتولین کی نعشیں 2012 میں ملی تھیں جب کہ ایک طالبان کمانڈر شیر زمان کی لاش ابھی تک نہیں ملی ۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سید عالم محسود میران شاہ میں عدنان رشید کے گھر بھی گیا تھا جہاں فورسز کی بمباری میں اس کے ساتھی مارے گئے تھے جب کہ حملے میں سید عالم اور عدنان رشید دوسرے گھر میں ہونے کی وجہ سے بچ گئے تھے،سید عالم نے سرکاری افسران اورپبلک مقام پر موٹرسائیکل کے ذریعے بم دھماکے کا منصوبہ بھی بنا رکھا تھا جب کہ مفتی خالد نامی شخص نے سہراب گوٹھ میں واقع سید عالم کے گھر میں بارود سے بھری موٹر سائیکل ، کلاشنکوف اور ہینڈ گرنیڈ پہنچائے تھے ۔
رپورٹ میں گرفتار دہشت گرد محمد ناصر عرف عادل کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد کراچی میں نوجوان لڑکوں کے ذہن بنا کر وزیرستان بھیجتا تھا جہاں انہیں اسلحہ چلانے کی ٹریننگ دی جاتی تھی، رپورٹ میں دہشت گرد مظفر نذیز عرف عباس کے متعلق بتایا گیا کہ دہشت گرد اپنے ساتھی ٹارگٹ کلر سعد کے ہمراہ سیاسی جماعت کے کارکنان کی ریکی کرتا تھا ۔
گرفتار ہونے والا 23 سالہ دہشت گرد سعید احمد کراچی یونیورسٹی میں بی کام کا طالب علم تھا، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تمام دہشت گردوں کے رابطے وزیرستان میں موجود آصف چھوٹو اور مفتی خالد سے تھے جب کہ گرفتار دہشت گردوں نے پولیس اور رینجرز کی گاڑیوں پر دستی بم پھینکنے کا اعتراف بھی کیا ۔
کراچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی میں گزشتہ ماہ ہونے والے پولیس مقابلے میں گرفتارکئے گئے 6 مبینہ دہشت گردوں کی تفتیشی رپورٹ پولیس نے تیار کرلی ہے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گرفتار دہشت گردوں کی شناخت سید عالم محسود ، محمد ناصر ، سید امین محسود ،مظفرنذیر، اسلام الدین اور سعید احمد کے نام سے ہوئی ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گرفتار ہونے والا دہشت گرد سید عالم محسود کالعدم تحریک طالبان عدنان رشید گروپ کے سربراہ کا دست راز ہے اور اس نے مخالف طالبان گروپ کے 3 افراد کو قتل کیا ۔ جن میں سے دو مقتولین کی نعشیں 2012 میں ملی تھیں جب کہ ایک طالبان کمانڈر شیر زمان کی لاش ابھی تک نہیں ملی ۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سید عالم محسود میران شاہ میں عدنان رشید کے گھر بھی گیا تھا جہاں فورسز کی بمباری میں اس کے ساتھی مارے گئے تھے جب کہ حملے میں سید عالم اور عدنان رشید دوسرے گھر میں ہونے کی وجہ سے بچ گئے تھے،سید عالم نے سرکاری افسران اورپبلک مقام پر موٹرسائیکل کے ذریعے بم دھماکے کا منصوبہ بھی بنا رکھا تھا جب کہ مفتی خالد نامی شخص نے سہراب گوٹھ میں واقع سید عالم کے گھر میں بارود سے بھری موٹر سائیکل ، کلاشنکوف اور ہینڈ گرنیڈ پہنچائے تھے ۔
رپورٹ میں گرفتار دہشت گرد محمد ناصر عرف عادل کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد کراچی میں نوجوان لڑکوں کے ذہن بنا کر وزیرستان بھیجتا تھا جہاں انہیں اسلحہ چلانے کی ٹریننگ دی جاتی تھی، رپورٹ میں دہشت گرد مظفر نذیز عرف عباس کے متعلق بتایا گیا کہ دہشت گرد اپنے ساتھی ٹارگٹ کلر سعد کے ہمراہ سیاسی جماعت کے کارکنان کی ریکی کرتا تھا ۔
گرفتار ہونے والا 23 سالہ دہشت گرد سعید احمد کراچی یونیورسٹی میں بی کام کا طالب علم تھا، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تمام دہشت گردوں کے رابطے وزیرستان میں موجود آصف چھوٹو اور مفتی خالد سے تھے جب کہ گرفتار دہشت گردوں نے پولیس اور رینجرز کی گاڑیوں پر دستی بم پھینکنے کا اعتراف بھی کیا ۔