سکندرصنم سمیت کئی فنکار حکومتی بے حسی کا شکار ہوگئے

تمام عمر لوگوں میں خوشیاں بانٹنے والے فنکار مالی مشکلات کا شکارہونے سے مختلف امراض میں بھی مبتلا ہو جاتے ہیں۔

سکندرصنم علاج ومعالجہ کے لیے وسائل نہ ہونے کے سبب موت کے منہ میں چلے گئے۔ فوٹو : ایکسپریس

ISLAMABAD:
کامیڈین سکندرصنم کی صورت میں علاج ومعالجہ کے لیے وسائل نہ ہونے کے سبب موت کے منہ میں جانے والے فنکاروں کی فہرست میں ایک اوراضافہ ہوگیا۔


تمام عمر لوگوں میں خوشیاں بانٹنے والے فنکار مالی مشکلات کا شکارہونے سے مختلف امراض میں بھی مبتلا ہو جاتے ہیں۔ کسی کو دل کاروگ لگا تو کسی کے جگرکوکینسر جیسے مہلک مرض نے گھیرلیا۔ادھر ثقافتی اداروں اورحکومت نے علاج کے لیے درخواستوں کے باوجود کوئی ایکشن نہیں لیا ۔ جس پر سکندرصنم سے پہلے کامیڈین ببوبرال، چکوری، تمنا بیگم اور رومانہ سمیت دیگر زندگی کی بازی ہارگئے۔ فلمی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگران فنکاروں کا بروقت علاج کی سہولیات ملتیں تو یہ آج اپنے فن سے محظوظ کررہے ہوتے۔

حکومت کی جانب سے مہدی حسن اورریشماں کے علاوہ چند فنکاروں کے علاج کے لیے فنڈز دیے گئے جن کی تشہیر کی گئی ۔شوبز کے سنجیدہ حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستانی فنکاروں کومارنے اورفن کو دبانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جارہی ہے۔ ہمارے معروف فنکار تمام عمر لوگوں کو انٹرٹین کرنے کے بعد بے دردی کے ساتھ دنیا سے رخصت ہوئے ہیں ۔ حکومت کو کوئی فنڈمختص کرنا چاہیے تا کہ علاج سے محروم بیمار، امداد کے ''منتظر''فنکار بچ سکیں۔
Load Next Story