حصص مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کا مزید271پوائنٹس کمی کے ساتھ اختتام
کاروباری حجم جمعرات کی نسبت15.77 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر صرف 10کروڑ95 لاکھ17 ہزار 170 حصص کے سودے ہوئے
PESHAWAR:
غیرملکیوں کی نہ رکنے والی فروخت، نیب سے متعلق وزیراعظم کے بیان اور سیاسی افق پر غیریقینی کیفیت کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری ہفتے کے آخری روز جمعہ کو بھی معمولی تیزی کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے۔
جس سے انڈیکس کی31200 اور31100 پوائنٹس کی مزید 2حدیں گرگئیں، مندی کے باعث70 فیصد حصص کی قیمتیں کم ہوئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 58 ارب93 کروڑ46 لاکھ1 ہزار326 روپے ڈوب گئے۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ خام تیل اور فرٹیلائزر کی بین الاقوامی قیمتوں میں عدم استحکام کے علاوہ بیشترعالمی اسٹاک مارکیٹس میں مندی جیسے عوامل مقامی اسٹاک مارکیٹ پر بھی اثرانداز ہوئے اورحصص کی فروخت پر دباؤ زیادہ رہا جبکہ غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے جمعہ کو بھی3 ملین ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا، ٹریڈنگ کے دوران نیشنل بینک سمیت کچھ کمپنیوں میں خریداری بھی دیکھی گئی ۔
جس سے ایک موقع پرانڈیکس12.56 پوائنٹس کا اضافہ بھی ہوا لیکن فروخت کے بڑھتے رحجان کی وجہ سے مذکورہ تیزی مزید بڑھ نہ سکی اور ایک موقع پر 335.33 پوائنٹس تک کی مندی بھی رونما ہوئی تاہم اس دوران کچھ شیئرزمیں نچلی قیمتوں پر خریداری سے مندی کی شدت میں قدرے کمی ہوئی،کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 270.67 پوائنٹس کی کمی سے31011.77 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 187.26 پوائنٹس گھٹ کر18071.48 ، کے ایم آئی30 انڈیکس 583.21 پوائنٹس کی کمی سے52597.16 اور آل شیئراسلامک انڈیکس 162.92 پوائنٹس گھٹ کر 14526.28 ہوگیا۔
کاروباری حجم جمعرات کی نسبت15.77 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر صرف 10کروڑ95 لاکھ17 ہزار 170 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروبار 319 کمپنیوںتک محدود رہا جن میں77 کے بھاؤ میں اضافہ، 223 کے داموں میں کمی اور19 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
غیرملکیوں کی نہ رکنے والی فروخت، نیب سے متعلق وزیراعظم کے بیان اور سیاسی افق پر غیریقینی کیفیت کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری ہفتے کے آخری روز جمعہ کو بھی معمولی تیزی کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے۔
جس سے انڈیکس کی31200 اور31100 پوائنٹس کی مزید 2حدیں گرگئیں، مندی کے باعث70 فیصد حصص کی قیمتیں کم ہوئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 58 ارب93 کروڑ46 لاکھ1 ہزار326 روپے ڈوب گئے۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ خام تیل اور فرٹیلائزر کی بین الاقوامی قیمتوں میں عدم استحکام کے علاوہ بیشترعالمی اسٹاک مارکیٹس میں مندی جیسے عوامل مقامی اسٹاک مارکیٹ پر بھی اثرانداز ہوئے اورحصص کی فروخت پر دباؤ زیادہ رہا جبکہ غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے جمعہ کو بھی3 ملین ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا، ٹریڈنگ کے دوران نیشنل بینک سمیت کچھ کمپنیوں میں خریداری بھی دیکھی گئی ۔
جس سے ایک موقع پرانڈیکس12.56 پوائنٹس کا اضافہ بھی ہوا لیکن فروخت کے بڑھتے رحجان کی وجہ سے مذکورہ تیزی مزید بڑھ نہ سکی اور ایک موقع پر 335.33 پوائنٹس تک کی مندی بھی رونما ہوئی تاہم اس دوران کچھ شیئرزمیں نچلی قیمتوں پر خریداری سے مندی کی شدت میں قدرے کمی ہوئی،کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 270.67 پوائنٹس کی کمی سے31011.77 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 187.26 پوائنٹس گھٹ کر18071.48 ، کے ایم آئی30 انڈیکس 583.21 پوائنٹس کی کمی سے52597.16 اور آل شیئراسلامک انڈیکس 162.92 پوائنٹس گھٹ کر 14526.28 ہوگیا۔
کاروباری حجم جمعرات کی نسبت15.77 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر صرف 10کروڑ95 لاکھ17 ہزار 170 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروبار 319 کمپنیوںتک محدود رہا جن میں77 کے بھاؤ میں اضافہ، 223 کے داموں میں کمی اور19 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔