پی ٹی سی ایل سپریم کورٹ نے ملازمین کو نجکاری سے قبل حاصل مراعات بحال کر دیں

پی ٹی سی ایل ایک ریاستی ادارہ تھاجس کومرضی سےفروخت کر دیا گیا،ذاتی ہوتا تو کوئی بھی فروخت نہ کرتا، جسٹس امیر ہانی مسلم


Online February 20, 2016
ملازمین کو وہی مراعات اور پنشن ملے گی جو نجکاری سے قبل دی جاتی تھیں، جسٹس ثاقب نثار، پی ٹی سی ایل کی نظر ثانی کی درخواست خارج فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے پی ٹی سی ایل ملازمین کی سرکاری حیثیت بحال کرتے ہوئے نجکاری سے پہلے حاصل پنشن ودیگرمراعات دینے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف پی ٹی سی ایل کی نظر ثانی کی درخواست خارج کرتے ہوئے مختصر فیصلے میں کہاہے کہ پی ٹی سی ایل ملازمین نجکاری سے پہلے ایک سرکاری حیثیت رکھتے تھے لہذا ان کو پنشن و دیگر مراعات دی جائیں گی جبکہ جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاہے کہ پی ٹی سی ایل ایک ریاستی ادارہ تھا جس کو مرضی سے فروخت کردیا گیا یہ کسی کا ذاتی ادارہ ہوتا تو کوئی فروخت نہ کرتا،حکومت جب چاہے سرکاری اداروں کو فروخت کردیتی ہے۔

جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہاکہ پی ٹی سی ایل ملازمین کو پنشن اور مراعات نجکاری سے پہلے کی دی جائیں گی کیونکہ اس سے قبل وہ سرکاری ملازمین کے طورپر مراعات لے رہے تھے۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہاکہ اس طرح کے اقدامات سے ملک میں بحرانی کیفیت پیداہوتی ہے،آپ نجکاری تو کردیتے ہیں مگران ملازمین کی نجکاری کا کیاہوگا۔سماعت شروع ہوئی تو پی ٹی سی ایل کی طرف سے خالد انور اور ملازمین کی جانب سے دیگر وکلانے دلائل دیے۔

یہ دلائل گزشتہ3روز سے جاری تھے جس پر گزشتہ روز دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے اسلام آبادہائیکورٹ فیصلے کیخلاف پی ٹی سی ایل کی جانب سے دی گئی نظرثانی کی درخواست خارج کردی اورکہا کہ نجکاری سے پہلے پی ٹی سی ایل کی جوسرکاری حیثیت تھی اس کوبحال رکھاجاتاہے لہذاپی ٹی سی ایل ملازمین کونجکاری سے قبل جو پنشن اورمراعات حاصل تھیں وہ حاصل رہیںگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں