حکومت کو نیب کی پنجاب میں کارروائیوں پر سیخ پا ہونے کی ضرورت نہیں خورشید شاہ
بدعنوان شخص کہیں بھی ہو کارروائی ہونی چاہیئے، قائد حزب اختلاف
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کہتے ہیں کہ پنجاب میں کارروائیوں پرسیخ پا ہونے کی ضرورت نہیں، بدعنوان شخص کہیں بھی ہوکارروائی ہونی چاہیئے، وزیراعظم کو اس قسم کی باتیں نہیں کرنی چاہیئے.
سکھرمیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ تمام اداروں کی ماں ہے، تمام ادارے پارلیمنٹ کوجواب دہ ہیں، پٹھان کوٹ حملے کے معاملات کاعلم نہیں، پٹھان کوٹ کے معاملے پرپارلیمنٹ کو بریف کیاجائے، خورشید شاہ نے کہا کہ قانون ملک کے ہوتے ہیں کسی سیاسی جماعتوں کے لیے نہیں لیکن کسی بھی معاملے پر اقتدار اور اپوزیشن میں ہمارا موقف الگ الگ ہوجاتا ہے، ہم نے 2008 میں اقتدار میں آںے کے بعد نیب کو ختم اور احتساب کمیشن بنانے کی بات کی تھی، 2008 میں نیب کے لیے بجٹ میں رقم نہیں رکھی تھی، نیب کا طریقہ کار ٹھیک کیا جائے، کسی ملزم کو2 سال بعد بے گناہ قرار دےدینا ٹھیک نہیں، پنجاب میں کارروائیوں پر سیخ پا ہونے کی ضرورت نہیں، بدعنوان شخص کہیں بھی ہو کارروائی ہونی چاہیئے، وزیراعظم کو اس قسم کی باتیں نہیں کرنی چاہیئے، انہیں چیئرمین نیب کے وزیراعظم سے ملاقات کے انکار کاعلم نہیں۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ہم ایل این جی کی درآمد کے مخالف نہیں اس کو لانے کے طریقہ کار کے خلاف ہیں، ہم ایل این جی کے لئے 2سال سے لڑ رہے ہیں، ایل این جی دنیا میں وافر مقدار میں موجود ہے لیکن حکومت نے ایک ہی ملک سے 1500 ملین کا معاہدہ کیا، اگر ہم دیگر ممالک سے بھی اس سلسلے میں بات کرتے تو یقینی طور پر ہمیں فائدہ ہی ہوتا۔
سکھرمیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ تمام اداروں کی ماں ہے، تمام ادارے پارلیمنٹ کوجواب دہ ہیں، پٹھان کوٹ حملے کے معاملات کاعلم نہیں، پٹھان کوٹ کے معاملے پرپارلیمنٹ کو بریف کیاجائے، خورشید شاہ نے کہا کہ قانون ملک کے ہوتے ہیں کسی سیاسی جماعتوں کے لیے نہیں لیکن کسی بھی معاملے پر اقتدار اور اپوزیشن میں ہمارا موقف الگ الگ ہوجاتا ہے، ہم نے 2008 میں اقتدار میں آںے کے بعد نیب کو ختم اور احتساب کمیشن بنانے کی بات کی تھی، 2008 میں نیب کے لیے بجٹ میں رقم نہیں رکھی تھی، نیب کا طریقہ کار ٹھیک کیا جائے، کسی ملزم کو2 سال بعد بے گناہ قرار دےدینا ٹھیک نہیں، پنجاب میں کارروائیوں پر سیخ پا ہونے کی ضرورت نہیں، بدعنوان شخص کہیں بھی ہو کارروائی ہونی چاہیئے، وزیراعظم کو اس قسم کی باتیں نہیں کرنی چاہیئے، انہیں چیئرمین نیب کے وزیراعظم سے ملاقات کے انکار کاعلم نہیں۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ہم ایل این جی کی درآمد کے مخالف نہیں اس کو لانے کے طریقہ کار کے خلاف ہیں، ہم ایل این جی کے لئے 2سال سے لڑ رہے ہیں، ایل این جی دنیا میں وافر مقدار میں موجود ہے لیکن حکومت نے ایک ہی ملک سے 1500 ملین کا معاہدہ کیا، اگر ہم دیگر ممالک سے بھی اس سلسلے میں بات کرتے تو یقینی طور پر ہمیں فائدہ ہی ہوتا۔