عدالتیں انسانی حقوق سے منافی آئین کو مسترد کرسکتی ہیں چیف جسٹس
ریاست کی ذمہ داری ہے شہریوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرے، جسٹس انور ظہیر جمالی
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا ہے کہ عدالتیں انسانی حقوق سے منافی آئین کو مسترد کرسکتی ہیں۔
جامشورو میں تقریب سے خطاب کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ پاکستان کا دستورسستے اورفوری انصاف کی فراہمی کو واضح کرتا ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے شہریوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرے،دستور پاکستان کی روح سے سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ مکمل انصاف فراہم کرے، عدالتیں انسانی حقوق سے منافی آئین کو مستردکرسکتی ہیں، انصاف معاشی ترقی کے لئے بہت ضروری ہے، بطور چیف جسٹس وہ ہمیشہ انصاف پر کاربند رہنے اور انصاف کرانے کی کوشش کرتے ہیں۔
جسٹس انورظہیر جمالی نے کہا کہ حق صحت آئین کاحصہ نہیں، پاکستان میں صحت کا بجٹ دنیا میں سب سے کم ہے، 18 کروڑ افراد کی صحت کی ذمہ داری کس پرعائدہوتی ہے.
جامشورو میں تقریب سے خطاب کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ پاکستان کا دستورسستے اورفوری انصاف کی فراہمی کو واضح کرتا ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے شہریوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرے،دستور پاکستان کی روح سے سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ مکمل انصاف فراہم کرے، عدالتیں انسانی حقوق سے منافی آئین کو مستردکرسکتی ہیں، انصاف معاشی ترقی کے لئے بہت ضروری ہے، بطور چیف جسٹس وہ ہمیشہ انصاف پر کاربند رہنے اور انصاف کرانے کی کوشش کرتے ہیں۔
جسٹس انورظہیر جمالی نے کہا کہ حق صحت آئین کاحصہ نہیں، پاکستان میں صحت کا بجٹ دنیا میں سب سے کم ہے، 18 کروڑ افراد کی صحت کی ذمہ داری کس پرعائدہوتی ہے.