پٹھان کوٹ حملہ پاکستانی کی تحقیقاتی ٹیم آئندہ ماہ بھارت جائے گی
دونوں ملکوں کے قومی سلامتی کے مشیروں نے معاملات کو حتمی شکل دیدی، بھارت میں انتظامات شروع، جلد اعلان کردیا جائیگا
پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کیلیے پاکستان کی جانب سے قائم کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے آئندہ ماہ بھارت جانے کا امکان ہے۔
اس حوالے سے پاکستان اور بھارت کے قومی سلامتی کے مشیروں نے معاملات کو حتمی شکل دیدی ہے جبکہ اس دورے کے بعد دونوں ملکوں کے سیکریٹری خارجہ کے درمیان ملاقات ہوگی۔ پٹھان کوٹ حملے کے بعد سے وزیراعظم نواز شریف کے مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ اور ان کے بھارتی ہم منصب اجیت دوول رابطے میں تھے اور دونوں میں اتفاق ہوا کہ پاکستان میں پٹھان کوٹ حملے کی ایف آئی آر کے اندراج کے بعد پاکستان کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم بھارت کا دورہ کرے گی۔
ایک سییئر سرکاری اہلکار نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا ہے کہ ناصر جنجوعہ اور اجیت دوول نے خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے مارچ میں دورہ بھارت کو حتمی شکل دے دی ہے اور اس کے بعد دونوں ملکوں کے سیکریٹری خارجہ کے درمیان ملاقات ہوگی۔ بھارتی قومی سلامتی کے مشیر کے دفتر سے وزارت خارجہ کو خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے دورے کے انتظامات کرنے کے حوالے سے احکام بھی جاری ہوچکے ہیں جبکہ بھارت جلد ہی اس حوالے سے باضابطہ اعلان بھی کردے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹھان کوٹ حملے کا پاکستان میں مقدمہ درج کرانے کے لیے امریکا نے اہم کردار ادا کیا۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ بھارت پٹھان کوٹ حملے پر پاکستانی تعاون کے حوالے سے شکوک و شبہات کا شکار تھا اور پاکستان میں ایف آئی آر کا اندراج بھارتی حکام کے لیے حیران کن تھا ۔ بھارتی حکومت ایف آئی آر کے اندراج کو اپنی کامیابی کے طور پر دیکھ رہی ہے اور اس اقدام کے بعد حکومت کی جانب سے اجیت دوول کو خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے دورے کے حوالے سے اختیار دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت خصوصی ٹیم کے دورے کو سیکریٹری خارجہ مذاکرات پر مخالفین کی تنقید روکنے کے لئے استعمال کرے گی۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے کنوینر اور ایڈیشنل آئی جی محکمہ انسداد دہشت گردی پنجاب رائے طاہر نے مجوزہ دورے کی تردید یا تصدیق نہیں کی۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم میں آئی جی سی آئی ڈی خیبرپختونخوا صلاح الدین خان، آئی بی لاہور کے ایڈیشنل ڈائریکٹر عظیم ارشد، ایف آئی اے لاہور کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عثمان انور، آئی ایس آئی کے بریگیڈیئر نعمان سعید اور ملٹری انٹیلی جنس کے لیفٹیننٹ کرنل عرفان مرزا شامل ہیں۔
ڈیڑھ ماہ کی تحقیقات کے بعد خصوصی ٹیم نے مقدمے کے اندراج کی سفارش کی تھی اور کہا تھا کہ مولانا مسعود اظہر کے ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت نہیں ملے جبکہ آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے بھی تصدیق کی ہے کہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے مولانا مسعود اظہر کو کلیئر کردیا ہے۔
اس حوالے سے پاکستان اور بھارت کے قومی سلامتی کے مشیروں نے معاملات کو حتمی شکل دیدی ہے جبکہ اس دورے کے بعد دونوں ملکوں کے سیکریٹری خارجہ کے درمیان ملاقات ہوگی۔ پٹھان کوٹ حملے کے بعد سے وزیراعظم نواز شریف کے مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ اور ان کے بھارتی ہم منصب اجیت دوول رابطے میں تھے اور دونوں میں اتفاق ہوا کہ پاکستان میں پٹھان کوٹ حملے کی ایف آئی آر کے اندراج کے بعد پاکستان کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم بھارت کا دورہ کرے گی۔
ایک سییئر سرکاری اہلکار نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا ہے کہ ناصر جنجوعہ اور اجیت دوول نے خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے مارچ میں دورہ بھارت کو حتمی شکل دے دی ہے اور اس کے بعد دونوں ملکوں کے سیکریٹری خارجہ کے درمیان ملاقات ہوگی۔ بھارتی قومی سلامتی کے مشیر کے دفتر سے وزارت خارجہ کو خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے دورے کے انتظامات کرنے کے حوالے سے احکام بھی جاری ہوچکے ہیں جبکہ بھارت جلد ہی اس حوالے سے باضابطہ اعلان بھی کردے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹھان کوٹ حملے کا پاکستان میں مقدمہ درج کرانے کے لیے امریکا نے اہم کردار ادا کیا۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ بھارت پٹھان کوٹ حملے پر پاکستانی تعاون کے حوالے سے شکوک و شبہات کا شکار تھا اور پاکستان میں ایف آئی آر کا اندراج بھارتی حکام کے لیے حیران کن تھا ۔ بھارتی حکومت ایف آئی آر کے اندراج کو اپنی کامیابی کے طور پر دیکھ رہی ہے اور اس اقدام کے بعد حکومت کی جانب سے اجیت دوول کو خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے دورے کے حوالے سے اختیار دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت خصوصی ٹیم کے دورے کو سیکریٹری خارجہ مذاکرات پر مخالفین کی تنقید روکنے کے لئے استعمال کرے گی۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے کنوینر اور ایڈیشنل آئی جی محکمہ انسداد دہشت گردی پنجاب رائے طاہر نے مجوزہ دورے کی تردید یا تصدیق نہیں کی۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم میں آئی جی سی آئی ڈی خیبرپختونخوا صلاح الدین خان، آئی بی لاہور کے ایڈیشنل ڈائریکٹر عظیم ارشد، ایف آئی اے لاہور کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عثمان انور، آئی ایس آئی کے بریگیڈیئر نعمان سعید اور ملٹری انٹیلی جنس کے لیفٹیننٹ کرنل عرفان مرزا شامل ہیں۔
ڈیڑھ ماہ کی تحقیقات کے بعد خصوصی ٹیم نے مقدمے کے اندراج کی سفارش کی تھی اور کہا تھا کہ مولانا مسعود اظہر کے ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت نہیں ملے جبکہ آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے بھی تصدیق کی ہے کہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے مولانا مسعود اظہر کو کلیئر کردیا ہے۔