کراچی میں ’ڈاکو‘ پولیس اہلکار عوام کے ہتھے چڑھ گئے سرپرست ڈی ایس پی معطل
اہلکاروں کے مبینہ سرپرست ڈی ایس پی سجاد حیدر کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی، آئی جی سندھ
اورنگی ٹاؤن میں عوام نے گھر میں گھس کر لوٹ مار کرنے والے 4 پولیس اہلکاروں کو ان کے نجی عملے کے ہمراہ رنگے ہاتھوں پکڑ کر پیٹی بند بھائیوں کے حوالے کردیا ہے جب کہ آئی جی سندھ کے حکم پر ان کے سرپرست ڈی ایس پی کو معطل کردیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن ساڑھے 11 میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات اینٹی کار لفٹنگ سیل کی بغیر نمبر پلیٹ موبائل میں آنے والے 9 سادہ لباس مسلح افراد ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے اہلکار محمد اختر کے گھر میں گھس گئے۔ شور شرابے کی آواز سن کر اہل محلہ اٹھ گئے اور انہوں نے تمام افراد کو پکڑ لیا۔
ہتھے چڑھنے والے ملزمان کی پہلے عوام نے خوب درگت بنائی، اسی دوران پولیس موقع پر پہنچ گئی انہوں نے ملزمان کی عوام سے جان چھڑائی۔ گرفتار کئے گئے اہلکاروں میں سے 4 کراچی پولیس کے اینٹی کار لفٹنگ سیل سے تعلق رکھتے ہیں جن کی شناخت ندیم، علی مدد، غلام حسین اور اے ایس آئی بنجل کے نام سے ہوئی ہے جب کہ دیگر پانچوں افراد پولیس کے باقاعدہ اہلکار نہیں تھے بلکہ انہیں پولیس حکام نے نجی طور پر رکھا تھا۔ گرفتار اہلکاروں کا کہنا ہے کہ انہیں اے سی ایل سی کے سب انسپکٹر ناصر کی جانب سے کارروائی کا حکم ملا تھا۔
ایس ایس پی کراچی غربی اظفر مہیسر کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث 4 پولیس اہلکاروں اور 5 دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کردیا گیا ہے،مقدمہ میں اختیارات کاغلط استعمال، اغوا کی کوشش اور جعلی پولیس اہلکار بن کر عوام کو ہراساں کرنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
دوسری جانب آئی جی سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے مبینہ سرپرست ڈی ایس پی سجاد حیدر کو معطل کرکے ان کے خلاف تحقیقات کی روشنی میں محکمانہ کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن ساڑھے 11 میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات اینٹی کار لفٹنگ سیل کی بغیر نمبر پلیٹ موبائل میں آنے والے 9 سادہ لباس مسلح افراد ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے اہلکار محمد اختر کے گھر میں گھس گئے۔ شور شرابے کی آواز سن کر اہل محلہ اٹھ گئے اور انہوں نے تمام افراد کو پکڑ لیا۔
ہتھے چڑھنے والے ملزمان کی پہلے عوام نے خوب درگت بنائی، اسی دوران پولیس موقع پر پہنچ گئی انہوں نے ملزمان کی عوام سے جان چھڑائی۔ گرفتار کئے گئے اہلکاروں میں سے 4 کراچی پولیس کے اینٹی کار لفٹنگ سیل سے تعلق رکھتے ہیں جن کی شناخت ندیم، علی مدد، غلام حسین اور اے ایس آئی بنجل کے نام سے ہوئی ہے جب کہ دیگر پانچوں افراد پولیس کے باقاعدہ اہلکار نہیں تھے بلکہ انہیں پولیس حکام نے نجی طور پر رکھا تھا۔ گرفتار اہلکاروں کا کہنا ہے کہ انہیں اے سی ایل سی کے سب انسپکٹر ناصر کی جانب سے کارروائی کا حکم ملا تھا۔
ایس ایس پی کراچی غربی اظفر مہیسر کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث 4 پولیس اہلکاروں اور 5 دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کردیا گیا ہے،مقدمہ میں اختیارات کاغلط استعمال، اغوا کی کوشش اور جعلی پولیس اہلکار بن کر عوام کو ہراساں کرنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
دوسری جانب آئی جی سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے مبینہ سرپرست ڈی ایس پی سجاد حیدر کو معطل کرکے ان کے خلاف تحقیقات کی روشنی میں محکمانہ کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔