عمران فاروق کیس برطانیہ کی سرد مہری پر پاکستان کو تشویش

ملزمان کی حوالگی کیلیے برطانیہ سے رابطہ کیاجائیگا،عدم تعاون پرپاکستان میںہی کارروائی کی جائے گی

ملزمان کی حوالگی کیلیے برطانیہ سے رابطہ کیاجائیگا،عدم تعاون پرپاکستان میںہی کارروائی کی جائے گی۔ فوٹو: فائل

حکومت پاکستان نے عمران فاروق قتل کیس کے حوالے سے برطانوی حکومت کی عدم دلچسپی پرآخری راؤنڈ کے طور پر برطانوی حکام سے بات چیت کافیصلہ کیاہے تاکہ واضح ہوسکے کہ برطانوی حکومت ملزمان کی حوالگی کے مطالبے میں سنجیدہ ہے یا نہیں، برطانوی حکومت نے کیس میں ملزمان کیخلاف پاکستان میں ہونے والی کارروائی میں دلچسپی لیناچھوڑ دی ہے۔

حکومت پاکستان کو کیس میں برطانوی حکومت اوراسکاٹ لینڈیارڈکی پراسرارخاموشی ،سردمہری اور ملزمان حوالگی کاتاحال مطالبہ نہ کیے جانے پرسخت تشویش اورمایوسی ہے۔برطانوی حکومت اوراسکاٹ لینڈیارڈ کے عدم تعاون کی صورت میں ملزمان کیخلاف کارروائی پاکستان میں کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کیلیے عمران فاروق قتل کیس کے بارے میں برطانوی حکومت کی جانب سے پراسرار خاموشی حیرت کاباعث ہے۔


ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کو میرٹ پرتحقیقات کا حکم دیا تھا اورملزمان سے اہم دستاویزی ثبوت بھی تحقیقات کے دوران مل چکے ہیں۔ ایف آئی اے نے عمران فاروق قتل کی مبینہ ملزمان سے تفصیلی تحقیقات مقدمہ درج ہونے سے قبل بھی کیں اورتمام معلومات اسکاٹ لینڈ یارڈٹیم کے ساتھ شیئر کیں۔ذرائع کے مطابق اسکاٹ لینڈ کی ٹیم کومبینہ قاتلوں نے وہی بیان دیا تھا جوانھوں نے عدالت میں دیا ہے۔

ذرائع کاکہناہے کہ حکومت پاکستان کو برطانوی حکام اور اسکاٹ لینڈیارڈ ٹیم کی طرف سے کیس کے حوالے سے سردمہری پر مایوسی اور افسوس ہے کہ پاکستانی حکام نے لمحہ بہ لمحہ اسکاٹ لینڈیارڈ اوربرطانوی حکام کو تحقیقات سے آگاہ رکھا لیکن برطانوی حکام کی طرف سے کیس سے متعلق ایک پراسرار خاموشی رہی۔ذرائع کے مطابق ایک ہفتے تک وزارت داخلہ کی طرف سے برطانوی حکام سے رابطہ کیاجائے گاتاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ برطانوی حکومت ملزمان کی حوالگی کے مطالبے میں سنجیدہ ہے یا نہیں، اگر برطانوی حکومت نے کیس کو دلچسپی کیساتھ چلانے میں تعاون نہ کیا تو ملزمان کیخلاف کیس پاکستان میں ہی چلے گا۔
Load Next Story