ممتاز قادری کی سزائے موت سے متعلق فیصلے سے قبل صدر کی سیکیورٹی انتہائی سخت

ممتاز قادری کی سزائے موت کےخلاف رحم کی اپیل سےمتعلق فیصلےسےقبل صدراور ان کےاہل خانہ کی سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی

صدر کی جانب سے ممتاز قادری کی رحم کی اپیل مسترد ہونے کی صورت میں اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کئے جانے کا امکان۔ فوٹو: فائل

MALIKWAL:
سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کے الزام میں گرفتار ممتاز قادری کی سزائے موت کے خلاف رحم کی اپیل کے فیصلے سے قبل صدر ممنون حسین اور اہل خانہ کی سیکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔

ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق صدر ممنون حسین کی جانب سے ممتاز قادری کی سزائے موت کے خلاف رحم کی اپیل سے متعلق فیصلے سے قبل ایوان صدر میں صدر اور ان کے اہل خانہ کی سیکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔ ایک سینئر سیکیورٹی حکام نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ اگر صدر ممنون حسین کی جانب سے ممتاز قادری کی رحم کی اپیل مسترد کر دی گئی تو پورے اسلام آباد کی سیکیورٹی کا جائزہ لیا جائے گا اور اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ کردی جائے۔ صدر ممنوں حسین کے سیکرٹری شاہد خان نے اس معاملے پر بیان دینے سے گریز کیا۔


دوسری جانب مذہبی جماعتوں کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ اگر ممتاز قادری کو سزائے موت دی گئی تو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔ کسی بھی متوقع ہنگامہ آرائی کے پیش نظر صدر کی پہلے سے سخت سیکیورٹی میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ممتاز قادری نے سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو 4 جنوری 2011 کو اسلام آباد کی کوہسار مارکیٹ میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ ممتاز قادری کے خلاف پہلے انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سزائے موت کا حکم دیا پھر اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی سزائے موت کے فیصلے کو برقرار رکھا اور پھر گزشتہ برس دسمبر میں سپریم کورٹ نے بھی ممتاز قادری کی درخواست مسترد کردی۔ جس کے بعد ممتاز قادری نے صدر سے رحم کی اپیل کر رکھی تھی۔
Load Next Story