بھارت اوربنگلہ دیش کے ساتھ کنفیڈریشن بنالی جائےبلور

کنفیڈریشن بنگلہ دیش سے بناناچاہیے تھی،روئیدادخان کی کل تک میںگفتگو


ایکسپریس July 19, 2012
کنفیڈریشن بنگلہ دیش سے بناناچاہیے تھی،روئیدادخان کی کل تک میںگفتگو, فائل فوٹو

وفاقی وزیراوراے این پی کے رہنماغلام احمدبلور نے کہاہے کہ میںنے کبھی پاکستان کی سرحدیںختم کرنے کی بات نہیںکی لیکن میں نے یہ ضرورکہاتھاکہ بھارت سے لڑائی کے بجائے مذاکرات کی میز پر مسائل ختم ہونے چاہئیں۔

ایکسپریس نیوزکے پروگرام''کل تک''میںمیزبان جاویدچوہدری سے گفتگومیںانھوںنے کہا کہ میںنے یورپی یونین سے متاثر ہوکر کہا تھاکہ پاکستان، بھارت،افغانستان اوربنگلہ دیش کے درمیان کنفیڈریشن بنائی جائے جس کے تحت چاروںملکوں میں یہ طے پاجائے کہ ہم نے لڑنانہیںہے،مجھے پتہ ہے لوگ میری بات سے اختلاف کریںگے،مجھے گالیاںبھی دیںگے لیکن15سال بعدتسلیم کرلیںگے، مسلم لیگ ن کے رہنماسینیٹرطارق عظیم نے اس تجویزسے اختلاف کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان، بھارت، افغانستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کنفیڈریشن کی تجویزکسی بھی طورپرقابل عمل نہیںہے،

یورپ میں کنفیڈریشن اس وجہ سے بن گئی کہ تمام ملکوں نے اس میں برابری کی سطح پرشامل ہوئے،بھارت کس طرح چاہے کہ کوئی ایسی کنفیڈریشن بنے جس میںسارے ملک اس کی برابری کریں ،بھارت کی ضداورہٹ دھرمی کی وجہ سے سارک تنظیم فلاپ ہوگئی،انھوںنے کہاکہ کنفیڈریشن غیرملکی ایجنڈاہے،سابق بیوروکریٹ روئیدادخان نے کہاکہ اس وقت ملک ڈوب رہاہے،معیشت اتنی خراب ہے کہ حکومت ڈالرکے بغیربجٹ نہیںبناسکتی، ایسے وقت میںکنفیڈریشن بنانے کافائدہ نہیںنقصان ہوگا،پہلے ملک کوبچاناچاہیے اگرکنفیڈریشن بناناہی تھی توبنگلہ دیش کے ساتھ بناناچاہیے تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں