لودھا کمیٹی سفارشات مفادات پر ضرب ممبئی عدالت سے رجوع کریگا

’ایک اسٹیٹ ایک ووٹ‘ اور عہدیدار کی عمر کے تعین کی تجاویز پر شرد پوار سخت برہم

’ایک اسٹیٹ ایک ووٹ‘ اور عہدیدار کی عمر کے تعین کی تجاویز پر شرد پوار سخت برہم فوٹو: اے ایف پی/فائل

لاہور:
لودھا کمیٹی کی سفارشات سے ممبئی کو اپنے لالے پڑتے ہوئے دکھائی دینے لگے، مفادات پر زد پڑتی دیکھ کر عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا، سابق آئی سی سی صدر شرد پوار کو 'ایک اسٹیٹ ایک ووٹ' اور عہدیدار کی عمر کے تعین کی تجاویز سخت ناگوار گزریں۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے قائم کردہ لودھا کمیٹی نے کرکٹ بورڈ میں بہتری کیلیے سفارشات پیش کیں، جن پر عملدرآمد کیلیے عدالت بی سی سی آئی کو باقاعدہ ڈیڈ لائن جاری کرچکی ہے، ایک طرف جہاں بورڈ اس کے خلاف اپیل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے وہیں ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن نے بھی ان سفارشات کے خلاف الگ سے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گذشتہ روز اس سلسلے میں ایم سی اے کی منیجنگ کمیٹی کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں لودھا کمیٹی کی سفارشات پر غور کیا گیا۔ خاص طور پر دو تجاویز ممبئی کو اپنے خلاف دکھائی دے رہی ہیں۔


ان میں سے 'ایک اسٹیٹ ایک ووٹ' شامل ہے، ممبئی کے اس وقت بورڈ سے چار یونٹ ملحق ہیں جس میں مہاراشٹرا کرکٹ ایسوسی ایشن، ناگپور ودھاربا کرکٹ ایسوسی ایشن اور کرکٹ کلب آف انڈیا بھی شامل ہیں، اگر ایک اسٹیٹ ایک ووٹ کی پالیسی نافذ العمل ہوئی تو ممبئی کے ایک طرح سے پر کٹ جائیں گے۔ اسی طرح لودھا کمیٹی نے آفس عہدیدار کیلیے زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 70 سال مقرر کرنے کی تجویز دی جبکہ ایم سی اے کے صدر شردپوار 75 سال کے ہیں۔

گذشتہ روز ہونے والے اجلاس میں تمام ممبران نے نائب صدر اشیش شیلار کو اس حوالے سے قانونی رائے لینے کا اختیار دے دیا جبکہ متفقہ طور پر لودھا سفارشات کے خلاف الگ سے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں ان سفارشات پر عملدرآمد میں پیش آنے والی ممکنہ مشکلات اور ان میں عدم یکسانیت کی نشاندہی کی جائے گی۔
Load Next Story