کمسن ملازمہ پرتشدد کیس بنگلہ کرکٹر شہادت کے گرد قانون کا شکنجہ کسنے لگا
اگر ان کے خلاف جرم ثابت ہوجاتا ہے تو 14 برس سلاخوں کے پیچھے گزارنا پڑسکتے ہیں،
کمسن ملازمہ پر بہیمانہ تشدد کرنے والے بنگلہ دیشی کرکٹر شہادت حسین اور ان کی اہلیہ کے گرد قانون کا شکنجہ کسنے لگا، عدالت نے دونوں کے ٹرائل کا حکم جاری کردیا، کم عمر لڑکی کو غیرقانونی طور پر ملازمت پر رکھنے اور تشدد کا نشانہ بنانے کا جرم ثابت ہونے پر 14 برس قید کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
گذشتہ برس ستمبر میں پولیس کو رات کے وقت سڑک پر ایک گیارہ سالہ بچی انتہائی تشویشناک حالت میں ملی تھی، جس کا جسم زخموں سے چور اور ایک آنکھ سوجھی ہوئی تھی، اس نے پولیس کو بتایا کہ اس کا یہ حال کرکٹر شہادت حسین اور ان کی اہلیہ نے کیا ہے، پولیس نے جب دونوں کو پکڑنے کیلیے چھاپہ مارا تو وہ روپوش ہوگئے اور اکتوبر میں گرفتار ہوئے۔ جس کے بعد ان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز ہوا، گذشتہ روز خواتین اور بچوں کے لیے قائم عدالت نے دونوں میاں بیوی کے خلاف ٹرائل کا حکم دیا جس کا آغاز 20 مارچ سے ہوگا۔ اگر ان کے خلاف جرم ثابت ہوجاتا ہے تو 14 برس سلاخوں کے پیچھے گزارنا پڑسکتے ہیں، 38 ٹیسٹ میچز کھیلنے والے شہادت کو کرکٹ بورڈ پہلے ہی معطل کرچکا ہے۔
گذشتہ برس ستمبر میں پولیس کو رات کے وقت سڑک پر ایک گیارہ سالہ بچی انتہائی تشویشناک حالت میں ملی تھی، جس کا جسم زخموں سے چور اور ایک آنکھ سوجھی ہوئی تھی، اس نے پولیس کو بتایا کہ اس کا یہ حال کرکٹر شہادت حسین اور ان کی اہلیہ نے کیا ہے، پولیس نے جب دونوں کو پکڑنے کیلیے چھاپہ مارا تو وہ روپوش ہوگئے اور اکتوبر میں گرفتار ہوئے۔ جس کے بعد ان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز ہوا، گذشتہ روز خواتین اور بچوں کے لیے قائم عدالت نے دونوں میاں بیوی کے خلاف ٹرائل کا حکم دیا جس کا آغاز 20 مارچ سے ہوگا۔ اگر ان کے خلاف جرم ثابت ہوجاتا ہے تو 14 برس سلاخوں کے پیچھے گزارنا پڑسکتے ہیں، 38 ٹیسٹ میچز کھیلنے والے شہادت کو کرکٹ بورڈ پہلے ہی معطل کرچکا ہے۔