امریکا نے مقبوضہ فلسطین میں یہودی بستیاں غیر قانونی قرار دیدیں

فلسطین میں یہودی بستیاں غیرآئینی، ناقابل قبول ہیں اس پر ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، وزیر خارجہ جان کیری


INP February 23, 2016
عمان میں کیری کی فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات، مقبوضہ فلسطین میں جاری کشیدگی میں کمی کیلیے کردار ادا کرنے پر زور فوٹو: فائل

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے فلسطین کے مقبوضہ عرب علاقوں میں اسرائیل کی جانب سے تعمیر کی جانے والی یہودی بستیوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے صہیونی توسیع پسندی کی ایک بار پھر سخت مخالف کر دی، امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس پر زور دیا ہے کہ وہ مغربی کنارے اور یروشلم میں فلسطینیوں اور اسرائیلی شہریوں کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی میں کمی کیلیے کردار ادا کریں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان کے مطابق جان کیری نے دورہ اردن کے دوران فلسطینی صدر سے ملاقات کی، ترجمان جان کربی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات کے دوران امریکی وزیر خارجہ نے اپنے اس موقف کو دہرایا کہ خطے میں قیام امن کیلیے اشتعال انگیز اور تشدد پر ابھارنے والے بیانات سے گریز ضروری ہے، دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں یروشلم میں واقع مسلمانوں اور یہودیوں کیلیے یکساں مقدس مقامات سے متعلق فلسطینیوں کے خدشات اور وہاں جاری کشیدگی پر بھی تبادلہ خیال کیا، جان کیری نے کہا کہ فلسطین میں یہودی بستیوں کے حوالے سے ان کے ملک کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، امریکا اسرائیل کی طرف سے قائم کی جانے والی کالونیوں کو غیر قانونی سمجھتا ہے۔

اس موقع پر صدر عباس نے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی خاطر عالمی امن کانفرنس بلانے کی فرانسیسی تجویز بھی جان کیری کے سامنے رکھی اور کہا کہ فلسطین سمیت عرب ممالک اس تجویز سے اتفاق کرتے ہیں، امریکی وزیر خارجہ نے صدر عباس کو یقین دلایا کہ ان کا ملک مسئلہ فلسطین کے 2 ریاستی حل اور اسرائیل کو 1967کی جنگ سے پہلے والی پوزیشن پر واپس لانے کے لیے سیاسی اور سفارتی کوشش جاری رکھے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔