نواز شریف جلد جیل یا جدہ میں ہونگے شرجیل انعام میمن
شریف برادران کو جیل کے مچھروں سے خوف آتاہے یقیناًوہ جدہ کوفوقیت دینگے
وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ نوازشریف جلدجیل یاجدہ میں ہوں گے،کرپشن کے مقدمات کھل گئے ہیں،جیل کے مچھروں سے توانہیں خوف لگتاہے یقیناًوہ جدہ کوفوقیت دیںگے،
دنیامیںکہیں ایسانہیں ہوتاکہ ججز میڈیا پرڈیڑہ گھنٹے کی کوریج کرائیں۔یہبات انھوں نے کراچی یونین آف جرنلسٹس(کے یو جے)کے دفترمیں پاکستان ایسوسی ایشن آف پریس فوٹوگرافرز(پیپ)کے نو منختب عہدیداروںکے اعزازمیں دی گئی تقریب کے موقع پرخطاب اورصحافیوںکے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہی۔
تقریب سے گرین پینل کے سربراہ طاہرنجمی،پی ایف یوجے کے سیکریٹری جنرل امین یوسف،کے یوجے کے صدرجی ایم جمالی،کراچی پریس کلب کے صدرطاہرحسن خان، کے یوجے کے نائب صدررفیق بشیر، پیپ کے نو منتخب صدرمحمدجمیل اورجنرل سیکریٹری جنیداحمد نے بھی خطاب کیا۔
وزیراطلاعات سندھ نے کہاکہ اچھے صحافی کی نشانی جمہوریت پریقین رکھناہے،جمہوری روح کوسمجھتے ہوئے پیپ کی نومنتخب باڈی کوتہہ دل سے مبارک باد پیش کرتاہوں اور امیدہے کہ آئندہ بھی اسی طریقہ کار کے تحت صحافی برادری اپنی صفوں کومنظم کرے گی۔انھوں نے کہاکہ صحافیوںکوکوریج میں مسائل کاسامناکرناپڑتاہے اورصف اول پرفوٹوگرافراورکیمرامین اپنی ذمے داری خطرناک حالات میں بھی اداکرتے ہیں۔
صوبائی وزیرنے کہاکہ صحافت ایک معزز اورمقدس شعبہ ہے اگرمیں نے سیاست چھوڑی توصحافت کے میدان میں آؤںگااورکسی ٹی وی چینل پربحیثیت اینکرکام کروںگا،مایوسی کفرہے ہمیں مل کرچیلنجزکا مقابلہ کرناہے میری گزارش ہے کہ فوٹوگرافرایسوسی ایشن ایک وفدکی صورت میں مجھ سے ملاقات کرے اور اپنے مسائل سے آگاہ کرے، صحا فت سب کیلیے یکساں ہونی چاہیے مگرافسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ احتساب کے نام پرمخصوص شعبے کے لوگوں کو گھسیٹا جاتاہے،
نام نہاد احتساب صرف پیپلزپارٹی کا کیا جاتاہے ورنہ جن لوگوں نے ملک کوکلاشنکوف، ہیروئن،فرقہ پرستی اورلسانیت کے تحفے دیے ان کے اداروں اوران کا کوئی احتساب نہیں ہوتا،مسائل سب کیلیے یکساں ہیں پنجاب میں صحافیوںکوتشدد کانشانہ بنایا گیا،فیصل آباد میں ججوں کو جوتے مارے گئے مگر''سوموٹو'' ایکشن نہیں لیاگیا۔صوبائی وزیر نے کہاکہ ڈائون سائزنگ اورتنخواہوںکی ادائیگی کے معاملے میں اخباری مالکان سے بات چیت ہوئی ہے،اس سلسلے میں ہم نے انہیں حکومتی اشتہارات کی مد میں ایک یونیفارم پالیسی بنانے کاکہاہے جس کاانھوں نے اب تک جواب نہیں دیا،
بہت جلد انہیں یاددہانی کادوسرا خط بھی روانہ کیا جائے گا۔شرجیل میمن نے کہاکہ نیب نے شریف برادارن کے لوٹ کھسوٹ کے مقدمات کھولنا شروع کردیے ہیں اب وہ دن دورنہیں جب یاتولانڈھی جیل انتظامیہ شریف برادران کااستقبال کرے گی یاپھروہ جدہ بھاگ جائیںگے۔انھوں نے کہاکہ شریف برادران ہاکی کاکھیل کھیل رہے ہیں اقتدار میں آتے ہی ایک بھائی وزیراعلیٰ بنتاہے تو دوسرا وزیراعظم،پیپلزپارٹی پرہمیں فخرہے کہ اس کی قیادت پارٹی کے کارکنوں کووزیراعظم، چیئرمین سینیٹ،اسپیکر قومی اسمبلی اوردیگر عہدوں پرتعینات کرتی ہے،میثاق جمہوریت کاطعنہ دینے والے نواز شریف نے خودمیثاق جمہوریت کوتوڑا،ججوں کے فیصلے بولتے ہیں
لیکن ملک میں جج عدالتوں میں بیٹھ کر بیانات دیتے ہیں ،خود پی سی او کے تحت حلف لینے والوں نے دوسرے پی سی اوججوں کو نکال دیا ،چیف جسٹس نے اپنے بیٹے کو4محکموں میں ڈیپوٹیشن پرتعینات کرایا،احتساب صرف پیپلز پارٹی کاہوتا ہے صرف اس لیے کہ پیپلزپارٹی کی قیادت نے جمہوریت کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ۔
وزیر اطلاعات سندھ نے کہاکہ نوازشریف پیپلزپارٹی پربلدیاتی انتخابات منعقد نہ کرانے کاالزام نہ ڈالیں،بلدیات کامعاملہ صوبائی ہے نواز شریف کوچاہیے کہ وہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرائیں،صوبہ سندھ میں اتحادی جماعت ایم کیو ایم کے ساتھ بلدیاتی انتخابات کیلیے قانون تیارکیاجارہاہے جیسے ہی کور کمیٹی سے بلدیاتی انتخابات کاقانون منظورہوجائیگا،اسے سندھ اسمبلی سے منظورکراکرسندھ میں بلدیاتی انتخابات کرادیے جائیںگے ہم تمام امور مشاورت سے چلارہے ہیں لیکن پنجاب میں توصرف ون مین شومیاں برادران کاراج ہے،
اگرپنجاب کے صحافی درست رپورٹنگ کریں تومعلوم ہوجائے گاکہ ملک میں سب سے زیادہ جرائم پنجاب میں ہوتے ہیں اورتینوں صوبوں کے مقابلے میں بھی پنجاب میں 16 فیصد زائد جرائم ہوئے ہیں۔انھوں نے کہاکہ آمرکووردی میں حکومت کرنے کی اجازت دینے اورججوں کو جوتا مارنے والوں پر توہین عدالت کا مقدمہ نہیں چلتا لیکن جب ایک منتخب وزیراعظم آئین کے آرٹیکل 248کا دفاع کرتاہے تو اس پر نہ صرف توہین عدالت کا مقدمہ چلایا جاتاہے
بلکہ اسے نااہل بھی قرار دے دیا جاتا ہے،اگر صدر کے خلاف بات ہوسکتی ہے تو پھردیگر ادارروں کے خلاف بات کیوں نہیں ہوسکتی ؟صحافیوں اورپیپلزپارٹی کا رشتہ بہت پراناہے جو کبھی نہیں ٹوٹے گا،جمہوریت کوپروان چڑھانے میں سیاسی کارکنوں اورصحافیوں کاکرادر اہمیت کا حامل ہے۔
دنیامیںکہیں ایسانہیں ہوتاکہ ججز میڈیا پرڈیڑہ گھنٹے کی کوریج کرائیں۔یہبات انھوں نے کراچی یونین آف جرنلسٹس(کے یو جے)کے دفترمیں پاکستان ایسوسی ایشن آف پریس فوٹوگرافرز(پیپ)کے نو منختب عہدیداروںکے اعزازمیں دی گئی تقریب کے موقع پرخطاب اورصحافیوںکے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہی۔
تقریب سے گرین پینل کے سربراہ طاہرنجمی،پی ایف یوجے کے سیکریٹری جنرل امین یوسف،کے یوجے کے صدرجی ایم جمالی،کراچی پریس کلب کے صدرطاہرحسن خان، کے یوجے کے نائب صدررفیق بشیر، پیپ کے نو منتخب صدرمحمدجمیل اورجنرل سیکریٹری جنیداحمد نے بھی خطاب کیا۔
وزیراطلاعات سندھ نے کہاکہ اچھے صحافی کی نشانی جمہوریت پریقین رکھناہے،جمہوری روح کوسمجھتے ہوئے پیپ کی نومنتخب باڈی کوتہہ دل سے مبارک باد پیش کرتاہوں اور امیدہے کہ آئندہ بھی اسی طریقہ کار کے تحت صحافی برادری اپنی صفوں کومنظم کرے گی۔انھوں نے کہاکہ صحافیوںکوکوریج میں مسائل کاسامناکرناپڑتاہے اورصف اول پرفوٹوگرافراورکیمرامین اپنی ذمے داری خطرناک حالات میں بھی اداکرتے ہیں۔
صوبائی وزیرنے کہاکہ صحافت ایک معزز اورمقدس شعبہ ہے اگرمیں نے سیاست چھوڑی توصحافت کے میدان میں آؤںگااورکسی ٹی وی چینل پربحیثیت اینکرکام کروںگا،مایوسی کفرہے ہمیں مل کرچیلنجزکا مقابلہ کرناہے میری گزارش ہے کہ فوٹوگرافرایسوسی ایشن ایک وفدکی صورت میں مجھ سے ملاقات کرے اور اپنے مسائل سے آگاہ کرے، صحا فت سب کیلیے یکساں ہونی چاہیے مگرافسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ احتساب کے نام پرمخصوص شعبے کے لوگوں کو گھسیٹا جاتاہے،
نام نہاد احتساب صرف پیپلزپارٹی کا کیا جاتاہے ورنہ جن لوگوں نے ملک کوکلاشنکوف، ہیروئن،فرقہ پرستی اورلسانیت کے تحفے دیے ان کے اداروں اوران کا کوئی احتساب نہیں ہوتا،مسائل سب کیلیے یکساں ہیں پنجاب میں صحافیوںکوتشدد کانشانہ بنایا گیا،فیصل آباد میں ججوں کو جوتے مارے گئے مگر''سوموٹو'' ایکشن نہیں لیاگیا۔صوبائی وزیر نے کہاکہ ڈائون سائزنگ اورتنخواہوںکی ادائیگی کے معاملے میں اخباری مالکان سے بات چیت ہوئی ہے،اس سلسلے میں ہم نے انہیں حکومتی اشتہارات کی مد میں ایک یونیفارم پالیسی بنانے کاکہاہے جس کاانھوں نے اب تک جواب نہیں دیا،
بہت جلد انہیں یاددہانی کادوسرا خط بھی روانہ کیا جائے گا۔شرجیل میمن نے کہاکہ نیب نے شریف برادارن کے لوٹ کھسوٹ کے مقدمات کھولنا شروع کردیے ہیں اب وہ دن دورنہیں جب یاتولانڈھی جیل انتظامیہ شریف برادران کااستقبال کرے گی یاپھروہ جدہ بھاگ جائیںگے۔انھوں نے کہاکہ شریف برادران ہاکی کاکھیل کھیل رہے ہیں اقتدار میں آتے ہی ایک بھائی وزیراعلیٰ بنتاہے تو دوسرا وزیراعظم،پیپلزپارٹی پرہمیں فخرہے کہ اس کی قیادت پارٹی کے کارکنوں کووزیراعظم، چیئرمین سینیٹ،اسپیکر قومی اسمبلی اوردیگر عہدوں پرتعینات کرتی ہے،میثاق جمہوریت کاطعنہ دینے والے نواز شریف نے خودمیثاق جمہوریت کوتوڑا،ججوں کے فیصلے بولتے ہیں
لیکن ملک میں جج عدالتوں میں بیٹھ کر بیانات دیتے ہیں ،خود پی سی او کے تحت حلف لینے والوں نے دوسرے پی سی اوججوں کو نکال دیا ،چیف جسٹس نے اپنے بیٹے کو4محکموں میں ڈیپوٹیشن پرتعینات کرایا،احتساب صرف پیپلز پارٹی کاہوتا ہے صرف اس لیے کہ پیپلزپارٹی کی قیادت نے جمہوریت کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ۔
وزیر اطلاعات سندھ نے کہاکہ نوازشریف پیپلزپارٹی پربلدیاتی انتخابات منعقد نہ کرانے کاالزام نہ ڈالیں،بلدیات کامعاملہ صوبائی ہے نواز شریف کوچاہیے کہ وہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرائیں،صوبہ سندھ میں اتحادی جماعت ایم کیو ایم کے ساتھ بلدیاتی انتخابات کیلیے قانون تیارکیاجارہاہے جیسے ہی کور کمیٹی سے بلدیاتی انتخابات کاقانون منظورہوجائیگا،اسے سندھ اسمبلی سے منظورکراکرسندھ میں بلدیاتی انتخابات کرادیے جائیںگے ہم تمام امور مشاورت سے چلارہے ہیں لیکن پنجاب میں توصرف ون مین شومیاں برادران کاراج ہے،
اگرپنجاب کے صحافی درست رپورٹنگ کریں تومعلوم ہوجائے گاکہ ملک میں سب سے زیادہ جرائم پنجاب میں ہوتے ہیں اورتینوں صوبوں کے مقابلے میں بھی پنجاب میں 16 فیصد زائد جرائم ہوئے ہیں۔انھوں نے کہاکہ آمرکووردی میں حکومت کرنے کی اجازت دینے اورججوں کو جوتا مارنے والوں پر توہین عدالت کا مقدمہ نہیں چلتا لیکن جب ایک منتخب وزیراعظم آئین کے آرٹیکل 248کا دفاع کرتاہے تو اس پر نہ صرف توہین عدالت کا مقدمہ چلایا جاتاہے
بلکہ اسے نااہل بھی قرار دے دیا جاتا ہے،اگر صدر کے خلاف بات ہوسکتی ہے تو پھردیگر ادارروں کے خلاف بات کیوں نہیں ہوسکتی ؟صحافیوں اورپیپلزپارٹی کا رشتہ بہت پراناہے جو کبھی نہیں ٹوٹے گا،جمہوریت کوپروان چڑھانے میں سیاسی کارکنوں اورصحافیوں کاکرادر اہمیت کا حامل ہے۔