شامی حکومت نے روس اورامریکا کے درمیان شام میں جنگ بندی کا معاہدہ قبول کرلیا

مخالفین جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کریں تاہم فوج کسی بھی حملے پر جوابی کارروائی کا حق رکھتی ہے، وزارت خارجہ


ویب ڈیسک February 23, 2016
مخالفین جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کریں تاہم فوج کسی بھی حملے پر جوابی کارروائی کا حق رکھتی ہے، وزارت خارجہ. فوٹو:فائل

شامی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ روس اور امریکا کے درمیان شام میں جنگ بندی سے متعلق ہونے والے معاہدہ کی حمایت کرتی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شامی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شام نے روس اور امریکا کے درمیان جنگ بندی معاہدہ قبول کرلیا جس کے تحت شامی افواج مسلح آپریشن نہیں کرے گی تاہم داعش، القاعدہ اور اس سے جڑی تنظیموں کے خلاف کاؤنٹر ٹیررازم آپریشن جاری رکھا جائے گا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ شامی حکومت روس کے ساتھ بھرپور تعاون کرنے کو تیار ہے کہ متاثرہ علاقوں میں ہتھیار اٹھانے والے گروہ جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری کریں تاہم مسلح افواج مخالف گروہوں کی جانب سے کسی بھی حملے پر جوابی کارروائی کا حق رکھتی ہیں۔

دوسری جانب شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نے شام میں روس اور امریکا کے درمیان جزوی جنگ بندی کے معاہدے کو امید افزا قراردیا ہے تاہم انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ اس معاہدے کا نفاذ مشکل کام ہوگا جس کے لئے ٹاسک فورس قائم کریں گے جو اس ہفتے کے اختتام سے شروع ہونے والی جنگ بندی کے نفاذ کی نگرانی کرے گی۔


واضح رہے کہ امریکا اور روس نے گزشتہ روزکیا تھا کہ شام میں جنگ بندی کا معاہدہ 27 فروری کی شب 12 بجے سے نافذ العمل ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔