آسٹریلیا نے کامیابی کے دروازے پر دستک دے دی
کرائسٹ چرچ ٹیسٹ میں فتح کی صورت رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن بھی یقینی ہوجائیگی
QUETTA:
دوسرے ٹیسٹ میں کینگروز کامیابی کے دروازے پر دستک دینے لگے، سیریز میں کلین سوئپ اور عالمی رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن پر قبضے کیلیے مزید 131 رنز درکار ہیں، نیوزی لینڈ کو مہمان سائیڈ کا راستہ کاٹنے کیلیے 9 وکٹیں اڑانے کا سخت چیلنج درپیش ہے۔
تفصیلات کے مطابق دوسرے اور آخری ٹیسٹ میں فتح کیلیے 201 رنز کا ہدف پانے والی آسٹریلوی ٹیم کو پہلا صدمہ ڈیوڈ وارنر نے پہنچایا، سیریز کے دوران مشکلات کا شکار رہنے والے اوپنر کو ویگنر نے شارٹ بال سے ہی قابو کیا جوکہ ان کے گلوز سے ہوتی ہوئی وکٹ کیپر بریڈلے جان واٹلنگ کے گلوز میں محفوظ ہوگئی، انھوں نے 22 رنز بنائے، جب دن کا اختتام ہوا تو کینگروز نے ایک وکٹ پر 70 رنز بنالیے تھے، ڈراپ کیچ اور ایک ان سائیڈ پر بولڈ ہونے سے بال بال بچنے والے جوئے برنز 27 اور عثمان خواجہ 19 رنز پر کھیل رہے تھے۔ مہمان ٹیم کو کامیابی اور ٹیسٹ رینکنگ میں بھارت سے پہلی پوزیشن چھیننے کیلیے آخری روز مزید 131 رنز درکار ہیں جبکہ اس کی 9 وکٹیں باقی ہیں۔
اس سے قبل کین ولیمسن اور کورے اینڈرسن نے مارننگ سیشن میں آسٹریلوی اٹیک کے سامنے خوب مزاحمت کی، دونوں کے درمیان پانچویں وکٹ کیلیے 102 رنز کی شراکت ہوئی، اینڈرسن کے40 رنز پر بولڈ ہونے سے برڈ کی تباہ کن بولنگ کا آغاز ہوا، انھوں نے ہی کین ولیمسن کو اس وقت بولڈ کیا جب وہ اپنی 14 ویں سنچری سے صرف 3 رنز کی دوری پر تھے۔
ٹم سائوتھی بھی اسی اوور کی آخری گیند پر بغیر کھاتہ کھولے اسمتھ کا کیچ بن گئے۔ واٹلنگ (46) کو پیٹنسن نے برنز کی مدد سے قابو کیا، میٹ ہینری نے 66 رنز کے ساتھ خوب مزاحمت کی جوکہ آخر برڈ کے ہاتھوں ہی کچلی گئی، ٹرینٹ بولٹ کو صفر پر آئوٹ کرکے برڈ نے اپنی 5 وکٹیں مکمل کرنے کے ساتھ کیویز کی دوسری اننگز کا 335 رنز پر اختتام کردیا۔ انھوں نے 59 رنز کے عوض 5 جب کہ پیٹنسن نے 77 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو میدان بدر کیا۔
دوسرے ٹیسٹ میں کینگروز کامیابی کے دروازے پر دستک دینے لگے، سیریز میں کلین سوئپ اور عالمی رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن پر قبضے کیلیے مزید 131 رنز درکار ہیں، نیوزی لینڈ کو مہمان سائیڈ کا راستہ کاٹنے کیلیے 9 وکٹیں اڑانے کا سخت چیلنج درپیش ہے۔
تفصیلات کے مطابق دوسرے اور آخری ٹیسٹ میں فتح کیلیے 201 رنز کا ہدف پانے والی آسٹریلوی ٹیم کو پہلا صدمہ ڈیوڈ وارنر نے پہنچایا، سیریز کے دوران مشکلات کا شکار رہنے والے اوپنر کو ویگنر نے شارٹ بال سے ہی قابو کیا جوکہ ان کے گلوز سے ہوتی ہوئی وکٹ کیپر بریڈلے جان واٹلنگ کے گلوز میں محفوظ ہوگئی، انھوں نے 22 رنز بنائے، جب دن کا اختتام ہوا تو کینگروز نے ایک وکٹ پر 70 رنز بنالیے تھے، ڈراپ کیچ اور ایک ان سائیڈ پر بولڈ ہونے سے بال بال بچنے والے جوئے برنز 27 اور عثمان خواجہ 19 رنز پر کھیل رہے تھے۔ مہمان ٹیم کو کامیابی اور ٹیسٹ رینکنگ میں بھارت سے پہلی پوزیشن چھیننے کیلیے آخری روز مزید 131 رنز درکار ہیں جبکہ اس کی 9 وکٹیں باقی ہیں۔
اس سے قبل کین ولیمسن اور کورے اینڈرسن نے مارننگ سیشن میں آسٹریلوی اٹیک کے سامنے خوب مزاحمت کی، دونوں کے درمیان پانچویں وکٹ کیلیے 102 رنز کی شراکت ہوئی، اینڈرسن کے40 رنز پر بولڈ ہونے سے برڈ کی تباہ کن بولنگ کا آغاز ہوا، انھوں نے ہی کین ولیمسن کو اس وقت بولڈ کیا جب وہ اپنی 14 ویں سنچری سے صرف 3 رنز کی دوری پر تھے۔
ٹم سائوتھی بھی اسی اوور کی آخری گیند پر بغیر کھاتہ کھولے اسمتھ کا کیچ بن گئے۔ واٹلنگ (46) کو پیٹنسن نے برنز کی مدد سے قابو کیا، میٹ ہینری نے 66 رنز کے ساتھ خوب مزاحمت کی جوکہ آخر برڈ کے ہاتھوں ہی کچلی گئی، ٹرینٹ بولٹ کو صفر پر آئوٹ کرکے برڈ نے اپنی 5 وکٹیں مکمل کرنے کے ساتھ کیویز کی دوسری اننگز کا 335 رنز پر اختتام کردیا۔ انھوں نے 59 رنز کے عوض 5 جب کہ پیٹنسن نے 77 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو میدان بدر کیا۔