بھاشاڈیم کے لیے زمین خریداری میں گھپلوں کاانکشاف
کیٹگریزاوررقبہ میں تبدیلی کے ذریعے سرکاری خزانے کوایک ارب سے زائد کا نقصان پہنچایا،ذرائع
RAWALPINDI/PESHAWAR/لاہور:
دیامر بھاشا ڈیم منصوبے کیلیے زمین کی خریداری کے عمل میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کا انکشاف ہواہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ دیا مر بھاشاڈیم کیلیے زمین کی خریداری کے عمل میں ایک ارب سے زائدکی کرپشن ہوئی ہے۔
اعلیٰ حکومتی شخصیات اورمقامی انتظامیہ کے افسران نے زمینوں کی پیمائش کے دوران ہیرا پھیری کرتے ہوئے کیٹگریزاوررقبہ میں تبدیلی کے ذریعے سرکاری خزانے کوایک ارب سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ ذرائع نے بتایا کہ مقامی افراداور متاثرین ڈیم کی شکایت پرقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امورکشمیر و گلگت بلتستان نے دیامر بھاشا ڈیم منصوبے میں کرپشن اور متاثرین کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کی انکوائری کیلیے رکن قومی اسمبلی خلیل جارج کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی بھی قائم کی ہے جس کو موقع پر جاکرمتاثرین کی شکایات کا ازالہ کرنے کا ٹاسک دیا گیا۔
ذرائع نے بتایاکہ گلگت بلتستان حکومت کے اعلیٰ حکام نے قائمہ کمیٹی کے ممبران کادورہ گلگت بلتستان رکوانے کیلیے وفاق میں اعلیٰ حکومتی اور پارٹی رہنماؤں سے بھی رابطے کیے ہیں ۔
دیامر بھاشا ڈیم منصوبے کیلیے زمین کی خریداری کے عمل میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کا انکشاف ہواہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ دیا مر بھاشاڈیم کیلیے زمین کی خریداری کے عمل میں ایک ارب سے زائدکی کرپشن ہوئی ہے۔
اعلیٰ حکومتی شخصیات اورمقامی انتظامیہ کے افسران نے زمینوں کی پیمائش کے دوران ہیرا پھیری کرتے ہوئے کیٹگریزاوررقبہ میں تبدیلی کے ذریعے سرکاری خزانے کوایک ارب سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ ذرائع نے بتایا کہ مقامی افراداور متاثرین ڈیم کی شکایت پرقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امورکشمیر و گلگت بلتستان نے دیامر بھاشا ڈیم منصوبے میں کرپشن اور متاثرین کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کی انکوائری کیلیے رکن قومی اسمبلی خلیل جارج کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی بھی قائم کی ہے جس کو موقع پر جاکرمتاثرین کی شکایات کا ازالہ کرنے کا ٹاسک دیا گیا۔
ذرائع نے بتایاکہ گلگت بلتستان حکومت کے اعلیٰ حکام نے قائمہ کمیٹی کے ممبران کادورہ گلگت بلتستان رکوانے کیلیے وفاق میں اعلیٰ حکومتی اور پارٹی رہنماؤں سے بھی رابطے کیے ہیں ۔