این اے 122 الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
این اے 122 میں ضمنی انتخاب شفاف انداز سے نہیں ہوئے اور ہزاروں ووٹز دوسرے حلقوں میں منتقل کئے گئے، علیم خان
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان نے این اے 122 لاہور کے ضمنی انتخاب کے حوالے سے الیکشن ٹریبول کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق علیم خان کی جانب سے ان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی جس میں این اے 122 لاہور کے ضمنی انتخاب کے حوالے سے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ این اے 122 میں ضمنی انتخاب شفاف انداز سے نہیں ہوئے اور ہزاروں ووٹ دوسرے حلقوں میں منتقل کئے گئے۔
علیم خان کی جانب سے درخواست میں مزید کہا گیا کہ سردار ایاز صادق اس حلقے سے دھاندلی کے الزام میں پہلے بھی ڈی سیٹ ہو چکے ہیں جب کہ درخواست میں اسپیکر قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں این اے 122 لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے سردار ایاز صادق کامیاب قرار پائے تھے جسے تحریک انصاف نے چیلنج کیا تھا اور پھر الیکشن ٹریبونل نے حلقے میں دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔
الیکنش ٹریبونل کے حکم پر الیکشن کمیشن نے حلقے میں دوبارہ انتخاب کرایا جس میں سردار ایاز صادق ایک بار پھر کامیاب قرار پائے لیکن تحریک انصاف کے امیدوار علیم خان نے ضمنی انتخاب میں شکست کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے چیلنج کردیا، اور پھر الیکشن ٹریبونل نے بھی تحریک انصاف کی درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے سردار ایاز صادق کو کامیاب قرار دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق علیم خان کی جانب سے ان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی جس میں این اے 122 لاہور کے ضمنی انتخاب کے حوالے سے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ این اے 122 میں ضمنی انتخاب شفاف انداز سے نہیں ہوئے اور ہزاروں ووٹ دوسرے حلقوں میں منتقل کئے گئے۔
علیم خان کی جانب سے درخواست میں مزید کہا گیا کہ سردار ایاز صادق اس حلقے سے دھاندلی کے الزام میں پہلے بھی ڈی سیٹ ہو چکے ہیں جب کہ درخواست میں اسپیکر قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں این اے 122 لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے سردار ایاز صادق کامیاب قرار پائے تھے جسے تحریک انصاف نے چیلنج کیا تھا اور پھر الیکشن ٹریبونل نے حلقے میں دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔
الیکنش ٹریبونل کے حکم پر الیکشن کمیشن نے حلقے میں دوبارہ انتخاب کرایا جس میں سردار ایاز صادق ایک بار پھر کامیاب قرار پائے لیکن تحریک انصاف کے امیدوار علیم خان نے ضمنی انتخاب میں شکست کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے چیلنج کردیا، اور پھر الیکشن ٹریبونل نے بھی تحریک انصاف کی درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے سردار ایاز صادق کو کامیاب قرار دے دیا۔