آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق آصف زرداری کا بیان کہاں سے آیا اس کی تحقیقات کررہے ہیں قمر زمان کائرہ
آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر بحث ختم ہوجانی چاہیے، خورشید شاہ
پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہےکہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق آصف زرداری نے کوئی بیان نہیں دیا لہٰذا گزشتہ دنوں اس سے متعلق چلنے والا بیان کہاں سےآیا اس کی تحقیقات کررہے ہیں۔
اسلام آباد میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ نیب اپنے اختیارات سے تجاوز کررہا ہے، ہم اداروں سے نہیں لڑتے لیکن انہیں ان کے دائرے میں رہ کر کام کرنے کا کہتے ہیں جب کہ نیب اور ایف آئی اے صرف کراچی میں کارروائی کررہے ہیں جس کے خلاف سندھ حکومت کئی دن سے چیخ رہی ہے اور اس طرح کی کارروائیوں سے صوبائی حکومت مفلوج ہوگئی ہے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہر دور میں ہمارے خلاف آپریشن ہوا اور اب بھی ہمارے خلاف ہی آپریشن ہورہا ہے، پنجاب میں کارروائی کا اشارہ ہوا تو وہاں کے وزیر قانون اور وزیراعلیٰ سمیت وزیراعظم بھی بول پڑے، ہم احتجاج کرتے ہیں تو سپریم کورٹ ہمارے وزیراعظم کو گھر بھیج دیتی ہے لیکن مسلم لیگ (ن) ہر قانون سے مبرا ہے، اگر انہیں سپریم کوٹ بلائے تو وہ خود بھی بند ہوجاتی ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ توہین عدالت، گھر جانا اور عدالت کے ہاتھوں قتل ہونا بھی ہمارے لیے ہی ہے اور (ن) لیگ مقدس گائے ہے۔ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق قمر زمان کائرہ نے آصف زرداری کے بیان سے پارٹی کی لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بیان کہاں سے اور کس طرح آیا اس معاملے کی تحقیقات کریں گے۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ احتساب کا عمل کسی کے لیے مخصوص نہیں ہونا چاہے، احتساب بلا تفریق اور سب کے لیے ہونا چاہیے جب کہ کسی کو مقدس گائے نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور پیپلزپارٹی کا مؤقف ہے ہم فوج کے ساتھ ہیں، آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر بحث ختم ہوجانی چاہیے، جنرل راحیل نے ملک اور فوج کے لیے اچھا نام کمایا ان کے فیصلے کو سب نے سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت کی دو تین شقوں پر (ن) لیگ کو اعتراض تھا لیکن اسے ہم نے نافذ کیا اب حکومت اپنی مرضی کرے گی۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ رینجرز اختیارات پر تجاوز کی نشاندہی کی گئی تو ہنگامہ برپا ہوگیا تاہم امید ہے مشترکہ مفادات کونسل میں معاملات حل ہوجائیں گے۔
اسلام آباد میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ نیب اپنے اختیارات سے تجاوز کررہا ہے، ہم اداروں سے نہیں لڑتے لیکن انہیں ان کے دائرے میں رہ کر کام کرنے کا کہتے ہیں جب کہ نیب اور ایف آئی اے صرف کراچی میں کارروائی کررہے ہیں جس کے خلاف سندھ حکومت کئی دن سے چیخ رہی ہے اور اس طرح کی کارروائیوں سے صوبائی حکومت مفلوج ہوگئی ہے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہر دور میں ہمارے خلاف آپریشن ہوا اور اب بھی ہمارے خلاف ہی آپریشن ہورہا ہے، پنجاب میں کارروائی کا اشارہ ہوا تو وہاں کے وزیر قانون اور وزیراعلیٰ سمیت وزیراعظم بھی بول پڑے، ہم احتجاج کرتے ہیں تو سپریم کورٹ ہمارے وزیراعظم کو گھر بھیج دیتی ہے لیکن مسلم لیگ (ن) ہر قانون سے مبرا ہے، اگر انہیں سپریم کوٹ بلائے تو وہ خود بھی بند ہوجاتی ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ توہین عدالت، گھر جانا اور عدالت کے ہاتھوں قتل ہونا بھی ہمارے لیے ہی ہے اور (ن) لیگ مقدس گائے ہے۔ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق قمر زمان کائرہ نے آصف زرداری کے بیان سے پارٹی کی لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بیان کہاں سے اور کس طرح آیا اس معاملے کی تحقیقات کریں گے۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ احتساب کا عمل کسی کے لیے مخصوص نہیں ہونا چاہے، احتساب بلا تفریق اور سب کے لیے ہونا چاہیے جب کہ کسی کو مقدس گائے نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور پیپلزپارٹی کا مؤقف ہے ہم فوج کے ساتھ ہیں، آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر بحث ختم ہوجانی چاہیے، جنرل راحیل نے ملک اور فوج کے لیے اچھا نام کمایا ان کے فیصلے کو سب نے سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت کی دو تین شقوں پر (ن) لیگ کو اعتراض تھا لیکن اسے ہم نے نافذ کیا اب حکومت اپنی مرضی کرے گی۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ رینجرز اختیارات پر تجاوز کی نشاندہی کی گئی تو ہنگامہ برپا ہوگیا تاہم امید ہے مشترکہ مفادات کونسل میں معاملات حل ہوجائیں گے۔