کے ای ایس سی کو بجلی کی قیمت 166 روپے فی یونٹ بڑھانے کی اجازت

پاور پلانٹس کی سالانہ رپورٹ جمع نہ کرانے پر نیپرا کا اظہار تشویش

پاور پلانٹس کی سالانہ رپورٹ جمع نہ کرانے پر نیپرا کا اظہار تشویش

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے کے ای ایس سی کو بجلی کی قیمت 1.66 روپے فی یونٹ اضافہ کرنے کی اجازت دے دی۔ کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن نے درخواست دی تھی کہ اپریل اور مئی میں بجلی کی پیداواری لاگت پر بالترتیب 1ارب 44 اور1ارب 29کروڑ روپے اضافی لاگت آئی ہے

لہٰذا قیمت بڑھائی جائے۔ بدھ کو نیپرا کے چیئرمین غیاث الدین نے دونوں درخواستوں کی سماعت کی اور اضافے کی اجازت دے دی۔ واضح رہے کہ کے ای ایس سینے اپریل میں اپنے صارفین کو 1ارب 30کروڑ اور مئی میں 1ارب 49کروڑ یونٹ بجلی فروخت کی ہے۔


سماعت کے دوران ممبر نیپرا نے کے ای ایس سی کے پاور پلانٹس کا سالانہ ہیٹ ریٹ اور ایفیشنی رپورٹ جمع نہ کروانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کے ای ای ایس سی آئندہ سماعت سے قبل رپورٹ پیش کرے۔ کارپوریشن سستی بجلی پیدا کرنے والے آئی پی پیز گل احمد اور ٹپال کے پلانٹس کو چلانے کے بجائے بن قاسم پلانٹ چلارہی ہے جس کی وجہ سے بجلی کی پیداواری لاگت بڑھ رہی ہے۔

بجلی کے نرخوں میں اضافے کا اطلاق 50یونٹ ماہانہ استعمال کرنے والے صارفین پر نہیں ہوگا۔ اضافے کی وصولی کا شیڈول بعد میں جاری کیا جائیگا۔

Recommended Stories

Load Next Story