پاکستان میں20لاکھ غیرملکی تارکین وطن موجود ہیں افغانیوں نے املاک خرید لیں

تارکین وطن میں افغانی،برمی،بنگالی ہیں،57 ہزارافغان مہاجرکراچی میں رہتے 21 ہزارافغانیوں نےپاکستانی دستاویزحاصل کرلیں


ثنا سیف February 25, 2016
بیشترتارکین وطن منفی سرگرمیوں میں ملوث ہیں،دہشت گردی کے خاتمے کیلیے متعلقہ محکمے تارکین وطن کے حوالے پالیسی وضع نہ کرسکے فوٹو : فائل

پاکستان دنیا بھر میں ترکی کے بعد مہاجرین کی میزبانی میںدوسرا درجہ رکھتا ہے محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں20 لاکھ سے زائد غیر ملکی تارکین وطن غیرقانونی طور پر قیام پذیر ہیں جن میں افغانی، برمی،بنگالی اور دیگر ممالک کے شہری شامل ہیں، بیشتر تارکین وطن منفی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متعقلہ محکموں کا اس حوالے سے پالیسی وضع کرنا ناگزیر ہے ، یو این ایچ سی آر کے مطابق پاکستان اس وقت 15لاکھ افغان گزینوں کی میزبانی کررہا ہے جبکہ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق 17 لاکھ افغان مہاجرین ملک میں موجود ہیں، حقیقت میں پاکستان میں افغانیوں کی اکثریت غیرقانونی طور پر رہائش پذیر ہے ، ملک میں21 ہزار افغانی پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کرچکے ہیں۔

افغانیوں نے صوبہ سندھ کاروبار کے علاوہ املاک خریدلی ہیں کراچی میں امیر افغانیوں نے ذاتی کاروبار کھول رکھے ہیں، کراچی میںقائم افغان پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی کے لیے بنائے گئے سیل کے مطابق57 ہزار139افغان مہاجرین کراچی میں رہائش پذیر ہیں، افغان پناہ گزینوں کی رجسٹریشن کے بعد سے2007 سے2015 تک 35 ہزار 507 افغانی کراچی سے افغانستان میں واپس جاچکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق 1980میں افغان جنگ کے بعدافغانی پناہ گزینوں کی ایک بڑی تعداد نے پشاور اور کوئٹہ کے علاوہ کراچی کا رخ کیا تھا، کراچی میں سہراب گوٹھ کے قریب 1990تک افغان پناہ گزین کے کیمپ موجود تھے جو بعد میں بند کردیے گئے جس کے بعد افغان پناہ گزین کراچی کے علاوہ سندھ کے دیگر شہروں میں پھیل گئے، افغانی 70 کی دہائی سے ہی پاکستانی معیشت سے جڑے ہر شعبے میں کام کر رہے ہیں۔

کراچی میںقائم افغان پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی کے لیے بنائے گئے سیل کے مطابق گزشتہ سال 20دسمبر تک افغان پناہ گزینوں کے743خاندان پر مشتمل 3472 افراد اپنے وطن واپس چلے گئے، 2007 میں 92 ہزار 646 افغان مہاجرین نے کراچی میں رجسٹریشن کرائی تھی جس میں سے سال 2014 میں 1089، سال2013 میں 1589، سال 2012 میں 3260، سال2011 میں3129، سال2010 میں4438، سال2009 میں4733، سال2008 میں9148، سال2007 میں4649 افراد اپنے ملک افغانسان واپس چلے گئے تھے۔

پاکستان میں سرکاری اعداد و شمارکے مطابق 17لاکھ افغان مہاجرین موجود ہیں، 1980سے1990 کے درمیان افغان جنگ کے دوران پاکستان میں30 لاکھ سے زیادہ افغان مہاجرین قانونی اور غیرقانونی طریقے سے آباد ہوئے، یو این ایچ سی آر کے مطابق پاکستان اس قت 15لاکھ افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کررہا ہے جو دنیا بھر میں ترکی کے بعد دوسری سب سے بڑی تعداد ہے ترکی میں شام سے نقل مکانی کرنے والے 15 لاکھ 90 ہزار افراد نے پناہ لے رکھی ہے۔

افغان پناہ گزینوں کی95 فیصد آبادی پاکستان اور ایران میں مقیم ہے، وفاقی وزارت داخلہ اور خارجہ کو پناہ گزین افغانیوں کے لیے جامع پالیسی وضع کرنا ضروری ہوگیا ہے2015 تک پی آر اوکارڈز منسوخ ہوچکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں