سندھ ریونیو بورڈ کے7نمائش منتظم کمپنیوں کو ٹیکس نوٹسز

حکام کے مطابق کچھ فیئرایگزیبیشن کمپنیوں کی جانب سے 14 فیصد سیلزٹیکس کے خلاف لابنگ کی جا رہی ہے

ٹیکس ہرصورت لیں گے،5کروڑکاہدف رکھ دیا، رواں مالی سال اب تک37ارب کی وصولیاں کی جا چکیں،ایس آر بی حکام فوٹو: فائل

WASHINGTON:
سندھ ریونیو بورڈ (ایس آربی) نے رواں مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ کے دوران 37ارب روپے سے زائد مالیت کا ریونیو وصول کرلیا ہے جبکہ ہدف کے مطابق سال 2017-18 تک ریونیو100 ارب روپے تک پہنچانے کے لیے صوبائی محکمے نے خدمات کے نئے قابل ٹیکس آمدن کے حامل شعبوں کی تلاش شروع کردی ہے۔

ایس آر بی ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ایس آر بی نے فیئر اینڈ ایگزیبیشن اورپبلک ریلیشن کی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں سے بھی 14 فیصد سیلزٹیکس کی وصولیوں کا میکنزم ترتیب دے دیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایس آر بی نے امریکی ڈالر، درہم اور یوروکرنسی میں اربوں روپے مالیت کی بین الاقوامی نمائشوں میں پاکستانی اسٹالز فروخت کرنے والے ایجنٹوں کے خلاف گھیرا تنگ کردیا ہے اوراب فیئراینڈ ایگزیبیشن کی خدمات فراہم کرنے والی7 کمپنیوں کو ٹیکس واجبات کے نوٹسز جاری کردیے ہیں۔

ایس آر بی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مختلف بین الاقوامی نمائش کنندہ کمپنیوں کے ایجنٹس سے ابتدائی طور پر5 کروڑ روپے مالیت کے ریونیو وصولی کا ہدف مقررکیا گیا ہے کیونکہ ان پاکستانی ایجنٹس کو بین الاقوامی نمائشوں میں ہزاروں اسکوائر میٹر جگہ کی غیرملکی کرنسی میں فروخت کے علاوہ اسٹالز کی سادہ ولگژری کنسٹرکشن خدمات اور میڈیا سروسزکی مد میں بھاری آمدن ہوتی ہے۔


حکام کے مطابق کچھ فیئرایگزیبیشن کمپنیوں کی جانب سے 14 فیصد سیلزٹیکس کے خلاف لابنگ کی جا رہی ہے لیکن ایس آر بی سیلزٹیکس کی وصولیاں تو ہرصورت کرے گا اور ٹیکس نہ دینے والی کمپنیوں کے خلاف قانون کے مطابق تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ ایس آر بی نے پبلک ریلیشنز اور پریس اینڈ میڈیا سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بھی ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اب تک متعدد ایسی کمپنیوں کی نشاندہی ہوئی ہے جو سالانہ کروڑروں روپے مالیت کے عوض مختلف کثیرقومی کمپنیوں، نجی اداروں اور دیگر شعبوں کو کنسلٹنسی فراہم کر رہی ہیں لیکن آمدن پر14 فیصد سیلز ٹیکس نہیں دے رہیں۔

سندھ ریونیو بورڈ کے اعلیٰ حکام نے کہاکہ خدمات کے مختلف شعبوں سے ٹیکس وصولیوں میں مزاحمت کا سامنا ہے اورمتعدد شعبوں نے عدالتوں میں مقدمے بھی کیے ہیں لیکن موثر حکمت عملی کی وجہ سے ایس آربی کے سروسز ریونیو میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔
Load Next Story