نامور اداکار حبیب انتقال کر گئے

ماضی کی پاکستانی فلموں کے نامور اداکار حبیب جمعرات کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔

ماضی کی پاکستانی فلموں کے نامور اداکار حبیب جمعرات کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ فوٹو؛فائل

ماضی کی پاکستانی فلموں کے نامور اداکار حبیب جمعرات کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔انھیں لاہور میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ مرحوم کی عمر تقریباً چھیاسی سال تھی۔

اداکار حبیب کا شمار پاکستان فلم انڈسٹری کے خوبرو طویل قامت اور ورسٹائل فنکاروں میں ہوتا تھا۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ مرحوم اداکار حبیب نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 1958 میں اردو فلم لخت جگر سے کیا تھا۔ جس کے بعد اردو اور پنجابی کی شہرہ آفاق فلموں زہر عشق' ایاز' اولاد' خاندان' آشیانہ' دل کے ٹکڑے' ہار گیا انسان' سپیرن' ماں کے آنسو' بابل دا ویہڑہ' دنیا پیسے دی' سجن بے پروا' ذیلدار' گھبرو پتر پنجاب دے' مکھڑا چن ورگا' ات خدا دا ویر سپر ہٹ فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔


مرحوم نے 1969میں پردیس نامی فلم یورپ میں جا کر بنائی جس کے نغمات معروف صحافی اصغر علی کوثر وڑائچ نے لکھے، جنہوں نے مفہوم قرآن پاک کا منظوم ترجمہ بھی کیا ہے۔ اداکار حبیب کا پورا نام حبیب الرحمان تھا۔ انھوں نے اداکاری کے ساتھ بطور ڈائریکٹر اور پروڈیوسر بھی کئی فلمیں بنائیں۔ انھیں کئی ایوارڈز سے نوازا گیا جن میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ بھی شامل تھا۔ انھوں نے ماضی کی مشہور اداکارہ نغمہ سے بھی شادی کی، تاہم یہ شادی زیادہ عرصے تک نہیں چل سکی۔ اداکار حبیب پاکستانی فلموں کے سنہری دور کی یادگار ہیں جب ہماری فلمیں بڑی کامیابی سے بالی ووڈ کی فلموں کا مقابلہ کرتی تھیں۔

اس دور کی فلمی صنعت کو ایک تاریخی حیثیت حاصل ہے۔ ہمارے ارباب بست و کشاد کو چاہیے کہ ان تاریخی نوعیت کی شخصیات کے لیے ''ہال آف فیم'' بنایا جائے جہاں ان کے مکمل تعارف کے ساتھ ان کی مشہور فلموں کے کلپ بھی رکھے جائیں۔ زندگی کے تمام شعبوں کے اہم لوگوں کو فراموش نہیں کیا جانا چاہیے تاکہ اگلی نسلیں بھی ان سے اکتساب فیض کرتی رہیں۔
Load Next Story