وزیراعظم نے کراچی میں گرین لائن میڑو بس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا

گرین لائن میٹرو بس کا روٹ 22 کلومیٹر طویل ہو گا جس پر 16 ارب روپے لاگت آئے گی۔


ویب ڈیسک February 26, 2016
گرین لائن میٹرو بس کا روٹ 22 کلومیٹر طویل ہو گا جس پر 16 ارب روپے لاگت آئے گی۔ فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم نواز شریف نے شہرقائد میں گرین لائن میٹرو بس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گرین لائن بس منصوبے کی سنگ بنیاد کی تقریب انوبھائی پارک میں منقعد ہوئی جس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد، وزیراعلی سید قائم علی شاہ، وفاقی وزراء اور دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔ گرین لائن میٹرو ٹرانزٹ منصوبہ کراچی میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے جس کا روٹ 22 کلو میٹر طویل ہوگا، منصوبہ ایک سال میں مکمل کیا جائے گا جس پر کل 16 ارب روپے لاگت آئے گی، منصوبے کے تمام تر اخراجاب وفاقی حکومت برداشت کرے گی۔ گرین لائن میٹرو بس منصوبے کا روٹ سرجانی ٹاؤن سے شروع ہوگا جو ناگن چورنگی، ناظم آباد چورنگی، لسبیلہ اور گرومندر سے ہوتا ہوا ایم اے جناح روڈ پر اختتام پزیر ہوگا۔ گرین لائن منصوبے کے ذریعے روزانہ 3 لاکھ شہری مستفید ہو سکیں گے۔

واضح رہے کہ 1976 میں وزارت ریلوے نے کراچی کے لئے ماس ٹرانزٹ سسٹم کی تجویز پیش کی تھی تاہم حتمی طور پر 1985میں بشریٰ زیدی المناک ٹریفک حادثے کے عدالتی کمیشن نے ماس ٹرانزٹ سسٹم کو ناگزیر قراردیا، شہریوں اور ابلاغ عامہ نے منی بس کو زرد شیطان قرار دیا اور بلاآخر نئی منی بسوں کی آمد پر پابندی عائد کردی گئی، شہر میں بسوں ومنی بسوں کے ٹریفک حادثات میں مشتعل شہری بسوں کو نذرآتش کردیتے جس سے لسانی کشیدگی میں اضافہ ہوتا گیا مگر متعلقہ اداروں نے کراچی کے ٹرانسپورٹ کے نظام کو جدید خطوط پر چلانے کے بجائے کوچز متعارف کرادیں اور ٹرانسپورٹ مافیا کی بھرپور سرپرستی کی۔

اس ناقص حکمت عملی اور مخصوص مفادات کے باعث کراچی ٹرانسپورٹ کارپوریشن اور کراچی سرکلر ریلوے بھی بند ہوگئی،2005 کے نئے شہری نظام کے تحت جاپان کے ادارے جائیکا اور دیگرسرکاری ونجی اداروں نے بس ریپیڈ ٹرانزٹ سسٹم، کراچی سرکلر ریلوے کے احیا اور 4ہزار نئی سی این جی بسوں کے منصوبے بنائے تاہم عملدرآمد نہ ہوسکا، اس دوران کراچی کا فرسودہ ٹرانسپورٹ کا نظام بھی دم توڑنے لگا۔

اس وقت کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کے ڈھائی سو سے زائد روٹ بند ہوگئے اور صرف چار ہزار پبلک ٹرانسپورٹ چل رہی ہیں، شہری بالخصوص بزرگ، خواتین ، طلبا پبلک ٹرانسپورٹ کی قلت کے باعث سخت مشکلات کا شکار ہیں، بالخصوص رات دس بجے کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ کا ملنا محال ہوگیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |