دھرم شالا میں پاک بھارت ٹی ٹوئنٹی میچ کسی صورت نہیں ہونے دیں گے ریاستی حکومت

بی سی سی آئی نے پاک بھارت میچ کے حوالے سے جلد کوئی فیصلہ نہ کیا تو حکمت عملی کا اعلان کریں گے، ریاستی حکومت

دھرم شالا میں پاک بھارت میچ کا انعقاد غلط فیصلہ ہے، ریاستی وزیراعلیٰ. فوٹو:فائل

ISLAMABAD:
شائقین کرکٹ کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کا بے تابی سے انتظار ہے لیکن بھارتی سیاستدانوں نے رنگ میں بھنگ ڈالنے کی ٹھان لی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں دونوں ٹیمیں ہماچل پردیش کے شہر دھرم شالا کرکٹ اسٹیڈیم میں مدمقابل ہوں گی لیکن ایونٹ سے قبل ہی دنیائے کرکٹ کے سب سے بڑے ٹاکرے کی مخالفت ہونے لگی ہے، ریاستی وزیر جی ایس بالی نے بھارتی کرکٹ بورڈ کو الٹی میٹم دیا ہے کہ وہ یا تو پاک بھارت میچ کو منسوخ کردیں یا اسے کسی اور شہر منتقل کریں بصورت دیگر شدید احتجاج کیا جائے گا۔


وزیر جی ایس بالی نے میچ کی منسوخی یا اسے کسی اور شہر میں منتقل کرنے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ پٹھان کوٹ حملے میں ہلاک ہونے والے 2 فوجیوں کا تعلق دھرم شالا سے تھا اس لئے یہاں پاک بھارت ٹاکرا برداشت نہیں کرسکتے اور اگر بی سی سی آئی نے پاک بھارت میچ کے حوالے سے جلد کوئی فیصلہ نہ کیا تو میچ کو روکنے کے لئے حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔

دوسری جانب ریاست کے وزیراعلیٰ ویربھادرا سنگھ بھی پاک بھارت میچ کی منسوخی کے حامی ہیں جن کا کہنا تھا کہ دھرم شالا میں پاک بھارت میچ کا انعقاد غلط فیصلہ ہے تاہم بھرپور مخالفت کے باوجود بی سی سی آئی کے سیکرٹری انوراگ ٹھاکر نے واضح کردیا ہے کہ 19 مارچ کو ہونے والا میچ شیڈول کے مطابق ہوگا۔

Load Next Story