پاکستان مرکنٹائل ایکس چینج پہلی بارمنافع میں آگئی

پمیکس کی مجوزہ آئی پی او کا فیصلہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کرے گا، سی ای او امجد خان


Business Reporter November 08, 2012
پمیکس کی مجوزہ آئی پی او کا فیصلہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کرے گا، سی ای او امجد خان فوٹو فائل

پاکستان مرکنٹائل ایکس چینج (پمیکس) اپنے قیام کے پانچ سالہ مدت کے بعد پہلی بارجولائی تا ستمبر 2012 کے دوران منافع میں آگئی۔

ایکس چینج کے منافع میں آنے کے باوجود پمیکس کے مجوزہ آئی پی اوکا فیصلہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کرے گا۔ یہ بات پاکستان مرکنٹائل ایکس چینج کے چیف آپریٹنگ آفیسرامجدخان نے بدھ کو میڈیاسیمینار کے دوران مختلف سوالات کے جوابات کے دوران کہی۔ انہوں نے بتایا کہ پمیکس کی جانب سے اپنے کلائنٹس کو ممکنہ نادہندگی سے بچانے کیلیے رسک منیجمنٹ کے تحت7 مختلف اقدامات کے حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں اور پمیکس کلائنٹس کی تعداد8 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جن میںانفرادی کلائنٹس کی شرح 95 فیصد ہے جو پمیکس میں پہلی مرتبہ سرمایہ کاری کررہے ہیں۔

رسک منیجمنٹ پروگرام کے تحت کلائنٹس کے سرمائے کو محفوظ بنانے کیلیے درجہ بندی، قبل ازتجارت توثیق، ابتدائی منافع، مارکیٹ ٹو مارکیٹ کلیئرنگ ڈپازٹ، پوزیشن لمٹس اور پرائس لمٹس جیسے اقدامات کا احاطہ کیا گیا ہے، ان اقدامات کی بدولت کلائنٹس اور بروکرز کو نادہندگی سے بچانے کی غرض سے یومیہ بنیادوں پر نقصانات کی ریکوری کی جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 5 ماہ کے دوران پمیکس کا اوسطا کاروباری حجم ملک کی تینوں اسٹاک ایکس چینجز سے تجاوز کرگیا ہے اور یومیہ بنیادوں پر 5تا 6ارب روپے مالیت کی تجارتی سرگرمیاں ہورہی ہیں۔ امجد خان نے بتایا کہ افراط زر کی شرح کے تناسب سے پمیکس کے توسط سے زرعی اجناس میں طویل المیعاد اورمحفوظ سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں، پمیکس میں نیشنل بینک 47.4 فیصد کے ساتھ سرفہرست حصہ دار ہے جبکہ کراچی اسٹاک ایکس چینج کا حصہ 19.2 فیصد، لاہوراسٹاک ایکس چینج کا حصہ 11.9 فیصد، اسلام آباد اسٹاک ایکس چینج کا حصہ 11.9 فیصد، پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی کا حصہ4.8 فیصد اور زرعی ترقیاتی بینک کا حصہ4.8 فیصد ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں