دنیائے فلم فلمی ستاروں کے پوشیدہ راز
نیلم کا بریسلیٹ کے حوالے سے دبنگ خان کا کہنا ہے کہ جب سے یہ ان کے ہاتھ میں آیا ،کامیابی ان کے قدم چومنے لگی
KARACHI:
مداح اور اداکار کا چولی اور دامن جیسا ساتھ ہے۔ پرستار اپنے من پسند فن کاروں سے پیار کرتے، ان کی فلمیں دیکھتے اور ان جیسے انداز اپنانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔
وہ اپنے پسندیدہ ستاروں کے بارے میں چھوٹی سی چھوٹی بات جاننا اپنا حق سمجھتے ہیں۔ لیکن فلمی ستاروں کی زندگیوں کے کچھ پہلو مداحوں سے چھپے رہتے ہیں۔ذیل میں بالی وڈ ستاروں کے بارے میں دلچسپ اور حیر ت انکشافات پیش ہیں ۔
٭...کترینہ کیف
بولی وڈ کی باربی ڈول ،کترینہ کیف اپنی نئی فلم کی ریلیز سے پہلے ایک مشہور مندر ، چرچ اور خواجہ اجمیر شریف کی درگاہ کا دورہ کرتی ہیں۔ ان کے خیال میں ایسا کرنے سے ان کی فلم ہٹ ہوجاتی ہے۔ یہ دورے کترینہ کے لیے نیک شگون کی سی حیثیت رکھتے ہیں۔ وہ جہاں کہیں بھی ہوں، فلم کی کامیابی کے لیے ان تین جگہوں پہ جانا ضروری سمجھتی ہیں ۔
٭...سلمان خان
سپراسٹار سلمان خان اپنے دائیں ہاتھ میں نیلم کا ایک بریسلٹ پہنے رہتے ہیں۔ یہ ہر وقت ان کے ساتھ ہوتا ہے۔اکثر فلموں میں یہ سلمان کے ہاتھ میں واضح طور پر دکھائی دیتا ہے۔
دراصل یہ بریسلٹ یہ ان کے والد، سلیم خان نے سولہ سال پہلے بیٹے کو تحفتہً دیا ا تھا۔سلمان قیمتی نیلے ہیرے کے اس جڑاؤ کو اپنے لے خوش قسمتی کی علامت سمجھتے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ جب سے یہ ان کے ہاتھ میں آیا ،کامیابی ان کے قدم چومنے لگی، یہ بات بھی کم لوگ جانتے ہیں کہ سلمان کے ہاتھ میں ہروقت ململ کا ایک سفید رومال ہوتا ہے۔اس سے وہ اپنی ناک صاف کرتے ہیں۔کسی وجہ سے سفید رومال نہ ہو تو وہ ٹشو سے کام چلاتے ہیں ۔
٭...شاہ رخ خان
کنگ آف بولی وڈ کو قسمت کا دھنی کہا جاتا ہے کہ جس چیز کو ہاتھ لگائیں وہ سونا بن جاتی ہے ۔مگر ایک وقت وہ بھی تھا جب یہ سپر اسٹار فلموں میں آنے سے پہلے بہ حیثیت مزدور چھوٹے چھوٹے کام کیا کرتا تھا ۔
ایک دفعہ شاہ رخ خان نے ممتاز گلوکار،پنکج اداہاس کے ایک کنسرٹ میں کام کیا ...اور یہ کام آنے والوں مہمانوں کو ان کی نشستوں تک پہنچانے کا تھا ۔اس مزدوری پر کنگ خان نے پچاس روپے کمائے۔ یہ کمائی انہوں نے کسی کو دینے کے بجائے تاج محل دیکھنے پر خرچ کردی تھی ۔
٭...ریتھک روشن
ریتھک نے فلم انڈسٹری میں جو منفرد مقام حاصل کیا ، ایسا کم ہی اداکروں کو نصیب ہوتا ہے۔وہ ہینڈسم ،متاثرکن اور پرکشش شخصیت کا مالک اور ساتھ ساتھ بہترین اداکار بھی ہے۔اس کے بارے میں مشہور ڈائرکٹر،کرن جوہر کا کہنا ہے کہ بولی وڈ میں ریتھک سے بہتر ''سپر ''ہیرو کوئی اور نہیں ہو سکتا۔
یہ ریتھک روشن بچپن میں ہکلانے کی بیماری میں مبتلا تھے۔ انہیں بولنے اور ڈکٹیٹ کرنے میں انتہائی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔چناں چہ ان کے لیے الگ اور خصوصی کلاسوںکا اہتمام کیا جاتا ۔ اسپیچ تھراپسٹ لمبے عرصہ تک ان کا مستقل علاج کرتے رہے۔آخرکار ریتھک نے اپنی بیماری یا خامی پر قابو پا لیا ۔اب وہ بولنے پر آئیں تو انہیں خاموش کرانا مشکل ہو جاتا ہے ۔
٭...کرینہ کپور
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ کرینہ کا پیاروالا یا دوسرا نام'' بے بو'' ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ خاندان والے اور قریبی دوست احباب انھیں اسی نام سے بلاتے ہیں۔ لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے کہ ان کی والدہ،اداکارہ ببیتا بیٹی کو ''اینا کریننا''کہا کرتی ہیں۔
روسی ادیب،لیو ٹالسٹائی نے اسی نام کا مشہور ناول لکھ رکھا ہے۔ کرینہ کے حوالے سے یہ بات بھی کم لوگ جانتے ہیں کہ وہ وکیل بننا چاہتی تھیں ۔حتی کہ ان کا لا کالج میں داخلہ بھی ہو چکا تھا ۔لیکن وہ اپنی تعلیم پر توجہ نہ دے سکیں۔چناں چہ تعلیم کو ادھورا چھوڑ دیا ۔
٭...انیل کپور
آج تو انیل کپور کروڑوں میں کھیلتے ہیں مگر ان کا بچپن غریبانہ ماحول میں گذرا۔ جب ان کے والد،سریندر کپور اپنے خاندان کو ممبئی لے کر آئے تب ان کے پاس رہنے کو کوئی جگہ نہ تھی۔ تب راج کپور کے گیراج میں انہوں نے اپنی فیملی کو ٹھہرایا ۔بعد ازاں کچھ ماہ بعد ممبئی کے ایک مڈل کلاس علاقے میں ایک کمرے کا مکان کرائے پر حاصل کیا ۔وہیں انیل نے اپنا بچپن گزارا۔
مداح اور اداکار کا چولی اور دامن جیسا ساتھ ہے۔ پرستار اپنے من پسند فن کاروں سے پیار کرتے، ان کی فلمیں دیکھتے اور ان جیسے انداز اپنانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔
وہ اپنے پسندیدہ ستاروں کے بارے میں چھوٹی سی چھوٹی بات جاننا اپنا حق سمجھتے ہیں۔ لیکن فلمی ستاروں کی زندگیوں کے کچھ پہلو مداحوں سے چھپے رہتے ہیں۔ذیل میں بالی وڈ ستاروں کے بارے میں دلچسپ اور حیر ت انکشافات پیش ہیں ۔
٭...کترینہ کیف
بولی وڈ کی باربی ڈول ،کترینہ کیف اپنی نئی فلم کی ریلیز سے پہلے ایک مشہور مندر ، چرچ اور خواجہ اجمیر شریف کی درگاہ کا دورہ کرتی ہیں۔ ان کے خیال میں ایسا کرنے سے ان کی فلم ہٹ ہوجاتی ہے۔ یہ دورے کترینہ کے لیے نیک شگون کی سی حیثیت رکھتے ہیں۔ وہ جہاں کہیں بھی ہوں، فلم کی کامیابی کے لیے ان تین جگہوں پہ جانا ضروری سمجھتی ہیں ۔
٭...سلمان خان
سپراسٹار سلمان خان اپنے دائیں ہاتھ میں نیلم کا ایک بریسلٹ پہنے رہتے ہیں۔ یہ ہر وقت ان کے ساتھ ہوتا ہے۔اکثر فلموں میں یہ سلمان کے ہاتھ میں واضح طور پر دکھائی دیتا ہے۔
دراصل یہ بریسلٹ یہ ان کے والد، سلیم خان نے سولہ سال پہلے بیٹے کو تحفتہً دیا ا تھا۔سلمان قیمتی نیلے ہیرے کے اس جڑاؤ کو اپنے لے خوش قسمتی کی علامت سمجھتے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ جب سے یہ ان کے ہاتھ میں آیا ،کامیابی ان کے قدم چومنے لگی، یہ بات بھی کم لوگ جانتے ہیں کہ سلمان کے ہاتھ میں ہروقت ململ کا ایک سفید رومال ہوتا ہے۔اس سے وہ اپنی ناک صاف کرتے ہیں۔کسی وجہ سے سفید رومال نہ ہو تو وہ ٹشو سے کام چلاتے ہیں ۔
٭...شاہ رخ خان
کنگ آف بولی وڈ کو قسمت کا دھنی کہا جاتا ہے کہ جس چیز کو ہاتھ لگائیں وہ سونا بن جاتی ہے ۔مگر ایک وقت وہ بھی تھا جب یہ سپر اسٹار فلموں میں آنے سے پہلے بہ حیثیت مزدور چھوٹے چھوٹے کام کیا کرتا تھا ۔
ایک دفعہ شاہ رخ خان نے ممتاز گلوکار،پنکج اداہاس کے ایک کنسرٹ میں کام کیا ...اور یہ کام آنے والوں مہمانوں کو ان کی نشستوں تک پہنچانے کا تھا ۔اس مزدوری پر کنگ خان نے پچاس روپے کمائے۔ یہ کمائی انہوں نے کسی کو دینے کے بجائے تاج محل دیکھنے پر خرچ کردی تھی ۔
٭...ریتھک روشن
ریتھک نے فلم انڈسٹری میں جو منفرد مقام حاصل کیا ، ایسا کم ہی اداکروں کو نصیب ہوتا ہے۔وہ ہینڈسم ،متاثرکن اور پرکشش شخصیت کا مالک اور ساتھ ساتھ بہترین اداکار بھی ہے۔اس کے بارے میں مشہور ڈائرکٹر،کرن جوہر کا کہنا ہے کہ بولی وڈ میں ریتھک سے بہتر ''سپر ''ہیرو کوئی اور نہیں ہو سکتا۔
یہ ریتھک روشن بچپن میں ہکلانے کی بیماری میں مبتلا تھے۔ انہیں بولنے اور ڈکٹیٹ کرنے میں انتہائی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔چناں چہ ان کے لیے الگ اور خصوصی کلاسوںکا اہتمام کیا جاتا ۔ اسپیچ تھراپسٹ لمبے عرصہ تک ان کا مستقل علاج کرتے رہے۔آخرکار ریتھک نے اپنی بیماری یا خامی پر قابو پا لیا ۔اب وہ بولنے پر آئیں تو انہیں خاموش کرانا مشکل ہو جاتا ہے ۔
٭...کرینہ کپور
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ کرینہ کا پیاروالا یا دوسرا نام'' بے بو'' ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ خاندان والے اور قریبی دوست احباب انھیں اسی نام سے بلاتے ہیں۔ لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے کہ ان کی والدہ،اداکارہ ببیتا بیٹی کو ''اینا کریننا''کہا کرتی ہیں۔
روسی ادیب،لیو ٹالسٹائی نے اسی نام کا مشہور ناول لکھ رکھا ہے۔ کرینہ کے حوالے سے یہ بات بھی کم لوگ جانتے ہیں کہ وہ وکیل بننا چاہتی تھیں ۔حتی کہ ان کا لا کالج میں داخلہ بھی ہو چکا تھا ۔لیکن وہ اپنی تعلیم پر توجہ نہ دے سکیں۔چناں چہ تعلیم کو ادھورا چھوڑ دیا ۔
٭...انیل کپور
آج تو انیل کپور کروڑوں میں کھیلتے ہیں مگر ان کا بچپن غریبانہ ماحول میں گذرا۔ جب ان کے والد،سریندر کپور اپنے خاندان کو ممبئی لے کر آئے تب ان کے پاس رہنے کو کوئی جگہ نہ تھی۔ تب راج کپور کے گیراج میں انہوں نے اپنی فیملی کو ٹھہرایا ۔بعد ازاں کچھ ماہ بعد ممبئی کے ایک مڈل کلاس علاقے میں ایک کمرے کا مکان کرائے پر حاصل کیا ۔وہیں انیل نے اپنا بچپن گزارا۔