پریذیڈنٹ ٹرافی یوسف شرکت کی اجازت نہ ملنے پرمایوس
ڈومیسٹک میچز میں حصہ لینے کا کہا گیا اب کھیلنے ہی نہیں دیا جارہا، سابق کپتان
PESHAWAR:
سابق کپتان محمد یوسف پریذیڈنٹ ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ میں شرکت کی اجازت نہ ملنے پر مایوسی کا شکار ہوگئے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک طرف بورڈ مجھے یہ کہتا ہے کہ ڈومیسٹک میچزمیں حصہ لے کر اپنی فارم اور فٹنس ثابت کروں جبکہ دوسری طرف شرکت کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی، ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میں2010ء سے ڈومیسٹک کرکٹ سے دور تھا تاہم اس بار پورٹ قاسم نے کھیلنے کی پیشکش کی جسے میں نے قبول بھی کر لیا، تاہم قانون کو جواز بنا کر مجھے پریذیڈنٹ کپ میں شرکت سے روکا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ پورٹ قاسم کی طرف سے بھجوائی گئی پلیئرز کی ابتدائی فہرست میں محمد یوسف کا نام شامل نہیں تھا، بعد ازاں ان کا نام بورڈ کو بھجوایا گیا جسے تاحال شرف قبولیت نہیں ملی ہے۔
محمد یوسف کو ٹیم میں شامل کرنے کیلیے پی سی بی کی کرکٹ اور ایگزیکٹیو کوآرڈی نیشن کمیٹی سے منظوری درکار ہے۔دوسری جانب پورٹ قاسم کرکٹ ٹیم کے کوچ راشد لطیف نے پی سی بی کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ میں نے30اکتوبر کو بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل جاوید میانداد کو خط لکھا لیکن انھوں نے جواب تک نہیں دیا،محمد یوسف عظیم کھلاڑی ہیں، ان کے ساتھ بورڈ کا ایسا رویہ مناسب نہیں، میرے خط کے بعد بورڈ کو ہاں یا نہ دونوں صورتوں میں جواب ضرور دینا چاہیے تھا، مسلسل خاموشی میرے لیے بھی مایوسی کا باعث ہے۔
سابق کپتان محمد یوسف پریذیڈنٹ ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ میں شرکت کی اجازت نہ ملنے پر مایوسی کا شکار ہوگئے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک طرف بورڈ مجھے یہ کہتا ہے کہ ڈومیسٹک میچزمیں حصہ لے کر اپنی فارم اور فٹنس ثابت کروں جبکہ دوسری طرف شرکت کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی، ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میں2010ء سے ڈومیسٹک کرکٹ سے دور تھا تاہم اس بار پورٹ قاسم نے کھیلنے کی پیشکش کی جسے میں نے قبول بھی کر لیا، تاہم قانون کو جواز بنا کر مجھے پریذیڈنٹ کپ میں شرکت سے روکا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ پورٹ قاسم کی طرف سے بھجوائی گئی پلیئرز کی ابتدائی فہرست میں محمد یوسف کا نام شامل نہیں تھا، بعد ازاں ان کا نام بورڈ کو بھجوایا گیا جسے تاحال شرف قبولیت نہیں ملی ہے۔
محمد یوسف کو ٹیم میں شامل کرنے کیلیے پی سی بی کی کرکٹ اور ایگزیکٹیو کوآرڈی نیشن کمیٹی سے منظوری درکار ہے۔دوسری جانب پورٹ قاسم کرکٹ ٹیم کے کوچ راشد لطیف نے پی سی بی کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ میں نے30اکتوبر کو بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل جاوید میانداد کو خط لکھا لیکن انھوں نے جواب تک نہیں دیا،محمد یوسف عظیم کھلاڑی ہیں، ان کے ساتھ بورڈ کا ایسا رویہ مناسب نہیں، میرے خط کے بعد بورڈ کو ہاں یا نہ دونوں صورتوں میں جواب ضرور دینا چاہیے تھا، مسلسل خاموشی میرے لیے بھی مایوسی کا باعث ہے۔