موجودہ دور جدید ٹیکنالوجی سے استفادے کا ہے ڈاکٹر عطاالرحمن

حکومت، تعلیمی و نجی اداروں کا ملکر کام کرنا مفید ثابت ہوگا

ڈاکٹر عطا الرحمن نے کہا کہ جن ملکوں نے جدید ٹیکنالوجی اور افرادی قوت کا صحیح استعمال کرنا سیکھ لیا وہ ترقی کی شاہراہ پر کامیابی سے سفر کرسکیں گے۔ فوٹو: فائل

اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے سابق چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمٰن نے کہا ہے کہ پچھلی دہائی میں پاکستان میں اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کے میدان میں انقلابی ترقی ہوئی ہے سال 2000 ء میں پاکستان کے محققین کے عالمی سطح کے تحقیقی مقالوں کی تعداد صرف 200 تھی جبکہ اب یہ8 ہزار ہوچکی ہے۔


وفاقی اردویونیورسٹی کے شعبہ خرد حیاتیات اور اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے تعاون سے ہونے والی دو روزہ قومی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں ڈاکٹر عطا الرحمن نے کہا کہ موجودہ دور جدید ٹیکنالوجی سے استفادے کا دور ہے دنیا بھر میں روزانہ ہزار ہا دریافتیں ہورہی ہیں جن ملکوں نے جدید ٹیکنالوجی اور افرادی قوت کا صحیح استعمال کرنا سیکھ لیا وہ ترقی کی شاہراہ پر کامیابی سے سفر کرسکیں گے اس سلسلے میں حکومت، تعلیمی و نجی اداروں کا ملکر کام کرنا مفید ثابت ہوگا ،پروفیسر ڈاکٹر قمرالحق نے خطاب میں کہا کہ ڈاکٹر عطا الرحمن کی سرپرستی میں ملک کی تمام جامعات میں بے شمار نئے شعبے اورادارے قائم ہوئے ہر طالبعلم اور محقق کی رسائی ڈیجیٹل لائبریری تک ہوگئی، پروفیسر ڈاکٹر عطیہ نعیم نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ شعبے کے تحت ہر سال قومی کانفرنس کا اہتمام کیا جاسکے۔

پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کہا کہ ایسی تعلیم بے فیض ثابت ہوتی ہے جس میں معلومات کی ایک دوسر ے میں منتقلی نہ ہو، پروفیسر ڈاکٹر اقبال عالم نے کہا کہ شعبے کے تحت یہ پہلی قومی کانفرنس ہے جس سے طلبا کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا ،پروفیسرڈاکٹر شاہانہ عروج نے کہا کہ مائیکرو بیالوجی سوسائٹی کی جدوجہد سے خیرپور، سندھ، کوہاٹ اور ہزارہ کی جامعات میں مائیکرو بیالوجی کے شعبے قائم کیے گئے ہیں۔
Load Next Story