پاک بھارت سیریز سابق اسٹارز انتہا پسندوں کیخلاف اٹھ کھڑے ہوئے

کرکٹ مقابلے عوامی روابط کیلیے بہترین اقدام ہیں، سیاست کو کھیل میں نہیں ملانا چاہیے، کپیل

عوام امن کی خواہاں ہے، تعلقات اب مزید خوشگوار ہوں گے، عمران فوٹو: فائل

LONDON:
بھارت میں پاکستان سے سیریز کی مخالفت اور حمایت کا سلسلہ جاری ہے۔

اجمیر میں انتہا پسند ہندو جماعت کے مظاہرین نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے پتلے کو آگ لگادی، نفرت کے پجاریوں نے پچز تک اکھاڑنے کی دھمکیاں دینا شروع کردی ہیں، دوسری جانب سابق اسٹارز انتہا پسندوں کیخلاف اٹھ کھڑے ہوئے،کپیل دیونے پڑوسی ملک سے کرکٹ کا رشتہ پھر سے استوار کرنے کی حمایت کردی، انھوں نے مطالبہ کیاکہ سیاست کو کھیل میں نہیں ملانا چاہیے، پاکستان کے سابق کپتان عمران خان نے بھی باہمی سیریز کو دونوں ممالک کیلیے خوش آئند قرار دیا، ان کا کہنا ہے کہ نفرت کے بیوپاری ہمیشہ اپنی دکانداری چمکانے میں مصروف رہتے ہیں، پاکستان اور بھارتی عوام کی اکثریت امن کے خواہاں ہیں، سیریز لوگوں کو قریب لائے گی، ادھر چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ ہم بال ٹھاکرے کی دھمکیوں سے نہیں ڈرنے والے، بھارت نے مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کا یقین دلایا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کو آئندہ ماہ کے آخر میں مختصر سیریز کیلیے بھارت کا دورہ کرنا ہے مگر مخالفین اب کھل کر سامنے آگئے اوربیان بازی سے آگے بڑھتے ہوئے مظاہرے کرنا شروع کردیے ہیں۔ گذشتہ روز اجمیر میں بھی انتہا پسند جماعت وشوا ہندو پریشد کے کارکنوں نے پاکستان کے ساتھ سیریز کی مخالفت میں احتجاجی مظاہرہ کیا،اس موقع پر پاکستانی ٹیم کے پتلے کو بھی آگ لگائی گئی، یہ لوگ پلے کارڈ اٹھائے گلیوں سڑکوں کا گشت کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ اپنی حکومت کے خلاف بھی نعرے بازی کرتے رہے، اس موقع پر ایک بیمار ذہنیت کے حامل شخص شاشی پرکاش نے کہا کہ ہم نے شیو سینا چیف بال ٹھاکرے کے حکم پر مظاہرہ کیا اور پتلے کو آگ بھی لگائی،اگر راجستھان میں جے پور سمیت کسی بھی جگہ پر پاکستان کے ساتھ میچز منعقد کیے جاتے تو ہم پورے گرائونڈز ہی خراب کر دیتے۔


دوسری جانب دونوں ممالک کے سابق عظیم کھلاڑی انتہا پسندوں کیخلاف اٹھ کھڑے ہوئے، سابق بھارتی کپتان کپیل دیو نے پاکستانی ٹیم کے دورے کی حمایت کرتے ہوئے اسے دونوں ممالک کے درمیان روابط کیلیے بہترین اقدام قرار دیا ہے، انھوں نے آگرہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت روابط کی بحالی جنوبی ایشیائی کرکٹ کیلیے بھی نیک شگون اور اچھی پیش رفت ہے، انھوں نے دورے کی مخالفت کرنے والے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ سیاست کو کھیل سے دور ہی رکھیں۔ پاکستان کے سابق کپتان عمران خان نے بھی باہمی سیریز کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس سے دونوں ممالک کے عوام کے قریب آنے کی امید ظاہر کی۔ بھارتی شہر گڑگائوں میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہمیشہ ہر جگہ چند لوگ نفرت کے بیوپاری ہوتے ہیں، انھیں اسی چیز سے ووٹ ملتے ہیں مگر اب ہمیں آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان اور بھارت دونوں جانب کے عوام امن چاہتے اور کرکٹ سیریز لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لائیگی، یہ بحالی اعتماد کیلیے ایک مثبت قدم اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقاب بھی زیادہ خوشگوار ہونگے، عمران خان نے مزید کہا کہ پاکستان سے کرکٹ روابط کی بحالی سے آئی پی ایل کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہوگا۔ یاد رہے کہ شیوسینا اور دیگر انتہا پسند جماعتوں کے احتجاج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بھارتی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے کا کہنا تھا کہ میں یہ بات پہلے بھی واضح کرچکا ہوں کہ دنیا کے کسی بھی حصے کا کھلاڑی بھارت میں آکر کھیل سکتا ہے، کھیل کو سیاست سے پاک ہونا چاہیے۔

دریں اثنا چیئرمین پی سی بی ذکااشر ف نے کہا ہے کہ انتہا پسند سیاستدان بال ٹھاکرے کی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں،ہمارا بھارتی کرکٹ بورڈکیساتھ مضبوط رابطہ قائم ہوچکا، پڑوسی ملک کے عوام اور حکومت کرکٹ سیریز کیلیے بے تاب ہیں ، ہمیں انتہا پسندانہ سوچ کوختم کرنا ہوگا، یہ سیریز خطے میں امن کے قیام میں کردار ادا کریگی۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہارگذشتہ روز راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ذکا اشرف نے کہا کہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی ہمارا مشن ہے، بھارت کے ساتھ سیریز نئی راہیں کھولے گی، بال ٹھاکرے کا مشن جنگ جبکہ ہمارا مشن امن ہے،بھارتی حکومت اور کرکٹ بورڈ نے پاکستانی ٹیم کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کا یقین دلا دیا ہے۔
Load Next Story