فضل الرحمان نے اراکین پنجاب اسمبلی کو ’زن مرید‘ قرار دے دیا
پنجاب اسمبلی کو بل کی منظوری کیلئے اتنی محنت کرنے کی ضرورت نہیں تھی، سربراہ جمعیت علمائے اسلام
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پنجاب اسمبلی میں خواتین کے تحفظ کے حوالے سے پاس ہونے والے بل پر شدید تنقید کرتے ہوئے اراکین صوبائی اسمبلی کو 'زن مرید' قرار دے دیا۔
مولانا فضل الرحمان کا گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں خواتین کے تحفظ کے حوالے سے جو بل منظور ہوا ہے اسے ہماری زبان میں زن مرید کہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اراکین پنجاب اسمبلی کو یہ بل منظور کرانے کے لئے کو اتنی زیادہ محنت کرنے کی کیا ضرورت تھی، بل میں سیدھا سیدھا لکھ دیتے کہ آج کے بعد مرد کو عورت اور عورت کو مرد کا درجہ حاصل ہوگا۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل پنجاب اسمبلی نے خواتین کے حقوق کا بل منظور کیا ہے جس کے تحت خواتین کو اپنے اوپر تشدد اور ہراساں کرنے والے شوہروں کو 2 روز کے لئے گھر سے باہر نکالنے کی اجازت ہو گئی جب کہ حکومت کی جانب سے ایسے افراد کی نگرانی کے لئے ان کے ہاتھوں پر ڈیجیٹل بینڈ بھی لگایا جائے گا۔
مولانا فضل الرحمان کا گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں خواتین کے تحفظ کے حوالے سے جو بل منظور ہوا ہے اسے ہماری زبان میں زن مرید کہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اراکین پنجاب اسمبلی کو یہ بل منظور کرانے کے لئے کو اتنی زیادہ محنت کرنے کی کیا ضرورت تھی، بل میں سیدھا سیدھا لکھ دیتے کہ آج کے بعد مرد کو عورت اور عورت کو مرد کا درجہ حاصل ہوگا۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل پنجاب اسمبلی نے خواتین کے حقوق کا بل منظور کیا ہے جس کے تحت خواتین کو اپنے اوپر تشدد اور ہراساں کرنے والے شوہروں کو 2 روز کے لئے گھر سے باہر نکالنے کی اجازت ہو گئی جب کہ حکومت کی جانب سے ایسے افراد کی نگرانی کے لئے ان کے ہاتھوں پر ڈیجیٹل بینڈ بھی لگایا جائے گا۔